Meme
Minister (2k+ posts)
Translation apps or extensions may not always offer reliable translations.you are supporting horse-trading !
Translation apps or extensions may not always offer reliable translations.you are supporting horse-trading !
دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں عمران خان کی سیٹیں چھینی گئی تھیں نون لیگ کا مین ڈیٹ ہوتا تو نون لیگ فورا سے چار سیٹیں کھول دیتی لئکن نون لیگ کو عادت ہے وہ الیکشن میں تب جاتی ہے جب تمام ملکی ادارے اور وسائل اس کے پاس ہوں. عمران خان کی سیٹیں اسی لئے چھینی گئی تھیں جو اس کے ساتھ اب کیا گیا وہ سب کرنے کو اپنے مہرے اس کے ساتھ نتھی کئے گئےمینڈیٹ توعمران خان کے پاس نہیں تھا دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں پنجاب میں عددی اکثریت ن لیگ کو حاصل تھی پھر جہاز چلا اور پی ٹی آئی کی حکومت بن گئی۔ بل پاس کروانے سے لے کر عدم اعتماد ناکام کروانے میں آئی ایس آئی، جنرل فیض سیکٹر کمانڈر جادو دکھاتے رہے۔ چئیرمیں سینیٹ کے خلاف اپوزیشن نے جب عدم اعتماد جمع کروائی تو اپوزیشن کے اراکین کی تعداد حکومت کے مقابلے میں دگنی تھی پھر آئی ایس آئی اور جنرل فیض نے جادو دکھایا اور عدم اعتماد ناکام ہو گئی۔ یوں چار سال وہ انگلی پکڑ کر چلاتے رہے۔
پی ٹی آئی نے جہاز اڑا کر آزاد امیدوار خریدے جبکہ پٹواری اور جیالے کنجروں نے سندھ ہاؤس میں بولیاں لگا کر پی ٹی آئی کے ممبران خریدے۔لیکن تکلیف صرف پی ٹی آئی سے ہے
سوال یہ ہے چھے دن کا وقت دے کر بھاگا ہوا عمران نیازی کل وزیراعلیٰ منتخب نہ کروا سکا تو کیا کرے گا .
اپنے کپڑے پھاڑ کر سڑکوں پر نکل آۓ گا
خود کو آگ لگا کر آتما ہتیا کر لے گا
نیند کی گولیاں کھا کر سو جاۓ گا
اب عمران نیازی کے پاس کونسا آپشن بچا ہے . اگر تو وہ لیڈر ہوا تو لاہور سے ہی پیدل مارچ شروع کر دے گا . عمران نیازی کسی کا انتظار نہیں کرے گا بلکہ خود سڑکوں پر دیوانہ وار ماتم شروع کر دے گا . لیکن سوال یہ ہے اگر عمران نیازی کا ماتم کامیاب نہ ہوا اور عوام نے شرکت نہ کی اور الٹا پنجاب پولیس نے اسے سڑک پر لمبا ڈال کے اس کی خوب چھترول کی تو اس کی لیڈری کتنی رہ جاۓ گی . یہ تحریک انصاف کا اصل امتحان ہو گا کہ وہ شکست کی صورت میں کس طرح حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتے ہیں . اب بات آخری حد تک پہنچ چکی ہے اگر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو اس طرح ذلیل کیا جا سکتا ہے تو عمران نیازی کو سیاست چھوڑ کر بریانی کی ریڑھی لگا لینی چاہئیے . عمران نیازی کے سامنے اگر تحریک انصاف کی عزت اور مینڈیٹ لوٹ لیا جاتا ہے تو اس سے بڑا لوزر اور کوئی نہیں ہو سکتا . عمران نیازی کو وقت ضایع کیے بغیر سڑکوں پر آنا ہو گا اور دھرنا دے کر بیٹھ جانا ہو گا . اس بار عمران نیازی کو نہ صرف شیلنگ اور آنسو گیس کا سینہ تان کر مقابلہ کرنا ہو گا بلکہ پولیس تشدد بھی برداشت کرنا ہو گا . اس میں عمران نیازی کی جان بھی جا سکتی ہے
معاملہ گھمبیر ہے اور عمران نیازی کی سیاسی طاقت کا سب سے بڑا امتحان ہے . اگر عمران نیازی کو کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو اسے بغاوت کا رستہ اختیار کرنا پڑے گا . عمران نیازی کو ایک بار پھر سے سول نافرمانی کی تحریک چلانی ہو گی . اگر اس بار عمران نیازی نے کمزوری دکھائی تو زندگی بھر سر اٹھا کر نہیں چل سکے گا . جو لیڈر اپنا مینڈیٹ نہیں بچا سکا وہ کس بات کا لیڈر ہے . عمران نیازی کے لیے کل زندگی اور موت کا دن ہے . جینا ہے تو سر اٹھا کر جیو نہیں تو خود کو آگ لگا کر مر جاؤ ایسی زندگی پر لعنت جس میں پنجاب حکومت چھین لی جاۓ .عمران نیازی اب ڈی ڈے آ چکا ہے اب اگر تمہارا مینڈیٹ چھینا جاۓ تو مر جانا لیکن خاموش نہ بیٹھنا
He is Niazi so he'll find a plug for ur arse
سوال یہ ہے چھے دن کا وقت دے کر بھاگا ہوا عمران نیازی کل وزیراعلیٰ منتخب نہ کروا سکا تو کیا کرے گا .
اپنے کپڑے پھاڑ کر سڑکوں پر نکل آۓ گا
خود کو آگ لگا کر آتما ہتیا کر لے گا
نیند کی گولیاں کھا کر سو جاۓ گا
اب عمران نیازی کے پاس کونسا آپشن بچا ہے . اگر تو وہ لیڈر ہوا تو لاہور سے ہی پیدل مارچ شروع کر دے گا . عمران نیازی کسی کا انتظار نہیں کرے گا بلکہ خود سڑکوں پر دیوانہ وار ماتم شروع کر دے گا . لیکن سوال یہ ہے اگر عمران نیازی کا ماتم کامیاب نہ ہوا اور عوام نے شرکت نہ کی اور الٹا پنجاب پولیس نے اسے سڑک پر لمبا ڈال کے اس کی خوب چھترول کی تو اس کی لیڈری کتنی رہ جاۓ گی . یہ تحریک انصاف کا اصل امتحان ہو گا کہ وہ شکست کی صورت میں کس طرح حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتے ہیں . اب بات آخری حد تک پہنچ چکی ہے اگر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو اس طرح ذلیل کیا جا سکتا ہے تو عمران نیازی کو سیاست چھوڑ کر بریانی کی ریڑھی لگا لینی چاہئیے . عمران نیازی کے سامنے اگر تحریک انصاف کی عزت اور مینڈیٹ لوٹ لیا جاتا ہے تو اس سے بڑا لوزر اور کوئی نہیں ہو سکتا . عمران نیازی کو وقت ضایع کیے بغیر سڑکوں پر آنا ہو گا اور دھرنا دے کر بیٹھ جانا ہو گا . اس بار عمران نیازی کو نہ صرف شیلنگ اور آنسو گیس کا سینہ تان کر مقابلہ کرنا ہو گا بلکہ پولیس تشدد بھی برداشت کرنا ہو گا . اس میں عمران نیازی کی جان بھی جا سکتی ہے
معاملہ گھمبیر ہے اور عمران نیازی کی سیاسی طاقت کا سب سے بڑا امتحان ہے . اگر عمران نیازی کو کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو اسے بغاوت کا رستہ اختیار کرنا پڑے گا . عمران نیازی کو ایک بار پھر سے سول نافرمانی کی تحریک چلانی ہو گی . اگر اس بار عمران نیازی نے کمزوری دکھائی تو زندگی بھر سر اٹھا کر نہیں چل سکے گا . جو لیڈر اپنا مینڈیٹ نہیں بچا سکا وہ کس بات کا لیڈر ہے . عمران نیازی کے لیے کل زندگی اور موت کا دن ہے . جینا ہے تو سر اٹھا کر جیو نہیں تو خود کو آگ لگا کر مر جاؤ ایسی زندگی پر لعنت جس میں پنجاب حکومت چھین لی جاۓ .عمران نیازی اب ڈی ڈے آ چکا ہے اب اگر تمہارا مینڈیٹ چھینا جاۓ تو مر جانا لیکن خاموش نہ بیٹھنا
جنرل فیض سے پھٹتی کیوں ہےمینڈیٹ توعمران خان کے پاس نہیں تھا دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں پنجاب میں عددی اکثریت ن لیگ کو حاصل تھی پھر جہاز چلا اور پی ٹی آئی کی حکومت بن گئی۔ بل پاس کروانے سے لے کر عدم اعتماد ناکام کروانے میں آئی ایس آئی، جنرل فیض سیکٹر کمانڈر جادو دکھاتے رہے۔ چئیرمیں سینیٹ کے خلاف اپوزیشن نے جب عدم اعتماد جمع کروائی تو اپوزیشن کے اراکین کی تعداد حکومت کے مقابلے میں دگنی تھی پھر آئی ایس آئی اور جنرل فیض نے جادو دکھایا اور عدم اعتماد ناکام ہو گئی۔ یوں چار سال وہ انگلی پکڑ کر چلاتے رہے۔
جنرل فیض سے پھٹتی کیوں ہے
Tere bundh hum marain gay.
سوال یہ ہے چھے دن کا وقت دے کر بھاگا ہوا عمران نیازی کل وزیراعلیٰ منتخب نہ کروا سکا تو کیا کرے گا .
اپنے کپڑے پھاڑ کر سڑکوں پر نکل آۓ گا
خود کو آگ لگا کر آتما ہتیا کر لے گا
نیند کی گولیاں کھا کر سو جاۓ گا
اب عمران نیازی کے پاس کونسا آپشن بچا ہے . اگر تو وہ لیڈر ہوا تو لاہور سے ہی پیدل مارچ شروع کر دے گا . عمران نیازی کسی کا انتظار نہیں کرے گا بلکہ خود سڑکوں پر دیوانہ وار ماتم شروع کر دے گا . لیکن سوال یہ ہے اگر عمران نیازی کا ماتم کامیاب نہ ہوا اور عوام نے شرکت نہ کی اور الٹا پنجاب پولیس نے اسے سڑک پر لمبا ڈال کے اس کی خوب چھترول کی تو اس کی لیڈری کتنی رہ جاۓ گی . یہ تحریک انصاف کا اصل امتحان ہو گا کہ وہ شکست کی صورت میں کس طرح حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتے ہیں . اب بات آخری حد تک پہنچ چکی ہے اگر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو اس طرح ذلیل کیا جا سکتا ہے تو عمران نیازی کو سیاست چھوڑ کر بریانی کی ریڑھی لگا لینی چاہئیے . عمران نیازی کے سامنے اگر تحریک انصاف کی عزت اور مینڈیٹ لوٹ لیا جاتا ہے تو اس سے بڑا لوزر اور کوئی نہیں ہو سکتا . عمران نیازی کو وقت ضایع کیے بغیر سڑکوں پر آنا ہو گا اور دھرنا دے کر بیٹھ جانا ہو گا . اس بار عمران نیازی کو نہ صرف شیلنگ اور آنسو گیس کا سینہ تان کر مقابلہ کرنا ہو گا بلکہ پولیس تشدد بھی برداشت کرنا ہو گا . اس میں عمران نیازی کی جان بھی جا سکتی ہے
معاملہ گھمبیر ہے اور عمران نیازی کی سیاسی طاقت کا سب سے بڑا امتحان ہے . اگر عمران نیازی کو کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو اسے بغاوت کا رستہ اختیار کرنا پڑے گا . عمران نیازی کو ایک بار پھر سے سول نافرمانی کی تحریک چلانی ہو گی . اگر اس بار عمران نیازی نے کمزوری دکھائی تو زندگی بھر سر اٹھا کر نہیں چل سکے گا . جو لیڈر اپنا مینڈیٹ نہیں بچا سکا وہ کس بات کا لیڈر ہے . عمران نیازی کے لیے کل زندگی اور موت کا دن ہے . جینا ہے تو سر اٹھا کر جیو نہیں تو خود کو آگ لگا کر مر جاؤ ایسی زندگی پر لعنت جس میں پنجاب حکومت چھین لی جاۓ .عمران نیازی اب ڈی ڈے آ چکا ہے اب اگر تمہارا مینڈیٹ چھینا جاۓ تو مر جانا لیکن خاموش نہ بیٹھنا
کون سی سیاسی تاریخ پاکستان کی سیاسی تاریخ آزادی کے ایک سال بعد ختم ہوگئی تھیمیں تو جاہلوں کو سیاسی تاریخ پڑھا رہا ہوں۔
Keeya low iq fraud false thread. Imran khan koe keeyaa faeda he is doing all this for us. Itnee simple baat taerae moronic evil brain koe sumujh nahee arahee hae ullu kae putthae bc
سوال یہ ہے چھے دن کا وقت دے کر بھاگا ہوا عمران نیازی کل وزیراعلیٰ منتخب نہ کروا سکا تو کیا کرے گا .
اپنے کپڑے پھاڑ کر سڑکوں پر نکل آۓ گا
خود کو آگ لگا کر آتما ہتیا کر لے گا
نیند کی گولیاں کھا کر سو جاۓ گا
اب عمران نیازی کے پاس کونسا آپشن بچا ہے . اگر تو وہ لیڈر ہوا تو لاہور سے ہی پیدل مارچ شروع کر دے گا . عمران نیازی کسی کا انتظار نہیں کرے گا بلکہ خود سڑکوں پر دیوانہ وار ماتم شروع کر دے گا . لیکن سوال یہ ہے اگر عمران نیازی کا ماتم کامیاب نہ ہوا اور عوام نے شرکت نہ کی اور الٹا پنجاب پولیس نے اسے سڑک پر لمبا ڈال کے اس کی خوب چھترول کی تو اس کی لیڈری کتنی رہ جاۓ گی . یہ تحریک انصاف کا اصل امتحان ہو گا کہ وہ شکست کی صورت میں کس طرح حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتے ہیں . اب بات آخری حد تک پہنچ چکی ہے اگر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو اس طرح ذلیل کیا جا سکتا ہے تو عمران نیازی کو سیاست چھوڑ کر بریانی کی ریڑھی لگا لینی چاہئیے . عمران نیازی کے سامنے اگر تحریک انصاف کی عزت اور مینڈیٹ لوٹ لیا جاتا ہے تو اس سے بڑا لوزر اور کوئی نہیں ہو سکتا . عمران نیازی کو وقت ضایع کیے بغیر سڑکوں پر آنا ہو گا اور دھرنا دے کر بیٹھ جانا ہو گا . اس بار عمران نیازی کو نہ صرف شیلنگ اور آنسو گیس کا سینہ تان کر مقابلہ کرنا ہو گا بلکہ پولیس تشدد بھی برداشت کرنا ہو گا . اس میں عمران نیازی کی جان بھی جا سکتی ہے
معاملہ گھمبیر ہے اور عمران نیازی کی سیاسی طاقت کا سب سے بڑا امتحان ہے . اگر عمران نیازی کو کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو اسے بغاوت کا رستہ اختیار کرنا پڑے گا . عمران نیازی کو ایک بار پھر سے سول نافرمانی کی تحریک چلانی ہو گی . اگر اس بار عمران نیازی نے کمزوری دکھائی تو زندگی بھر سر اٹھا کر نہیں چل سکے گا . جو لیڈر اپنا مینڈیٹ نہیں بچا سکا وہ کس بات کا لیڈر ہے . عمران نیازی کے لیے کل زندگی اور موت کا دن ہے . جینا ہے تو سر اٹھا کر جیو نہیں تو خود کو آگ لگا کر مر جاؤ ایسی زندگی پر لعنت جس میں پنجاب حکومت چھین لی جاۓ .عمران نیازی اب ڈی ڈے آ چکا ہے اب اگر تمہارا مینڈیٹ چھینا جاۓ تو مر جانا لیکن خاموش نہ بیٹھنا
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|