
بیرون ملک مقیم مخصوص لابی سے وابستہ بلاگر وقاص گورائیہ کے خاتون صحافی سمیرا خان پر انتہائی گھٹیا حملوں کے بعد صحافی برادری سمیرا خان کی حمایت میں کھڑی ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سمیرا خان نے پی ٹی وی کے پروگرام صبح پاکستان میں افغان طالبان کی جانب سے حکومت میں آنے کے بعد خواتین کے حقوق سے متعلق فیصلوں پر گفتگو کی اور کہا کہ افغانستان سے رپورٹنگ کے دوران جو سب سے بڑی غلط فہمی میں نے دور کرنے کی کوشش کی وہ طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق سے متعلق تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی کچھ روز پہلے کابل میں چند تاجک لڑکیوں نے ایک مظاہرے کے دوران برقع اور چادروں کو آگ لگائی اور پاکستان مخالف نعرے بازی بھی کی، بعد میں ثابت ہوا کہ یہ ایک ایجنڈا کی تحت مظاہرہ کیا گیا جسے بھارت سے اسپانسر کیا گیا تھا۔
انٹرویو کے اس کلپ کو ٹویٹر پر نجی ٹی وی چینل کے ہی صحافی شاہد عباسی کی جانب سے اس سرخی کے ساتھ شیئر کیا گیا کہ " افغانستان میں تاجک النسل لڑکیوں کے احتجاج، برقعہ جلانے کے پیچھے بھارت ہے"۔
https://twitter.com/x/status/1486232361230651393
اس ٹویٹ کے بعد سمیرا خان پر ایک مخصوص طبقے کی جانب سےزاتی حملے شروع ہوگئے۔ بلاگر احمد وقاص نے انتہائی غلیظ زبان کا استعمال کرتے ہوئے سمیرا خان پر زاتی حملے کیے۔
سمیرا خان نے بلاگر کی گھٹیا تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد عباسی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ" تو اب ہمیں گالیاں پڑوانے کیلئے ہمارے ہی لوگ استعمال ہوں گے، انٹرویو کے 24 گھنٹے بعد اِس سپیشل ٹویٹ میں آدھی ادھوری بات لکھی گئی اور کمنٹس میں مجھے گالیاں دینے والوں کو 'خاموشی' کی خصوصی رعایت بھی دی گئی۔۔۔کیا صرف مخصوص خواتین کے استحصال پر صحافت خطرے میں آتی ہے؟"
https://twitter.com/x/status/1486277056413552643
سمیرا خان پر گھٹیا الزامات کے بعد صحافی برادری نے اپنی ساتھ کی حمایت میں آواز بلند کرنا شروع کردی، جویریہ صدیقی نے احمد وقاص کی ٹویٹس کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلاگر ویسے اس جانور کو کتنے غلیظ ماحول میں پروان چڑھایا گیا ہے شکل پر پھٹکار، زبان غلیظ اور کرتوت گندے۔
https://twitter.com/x/status/1486329639605784578
ملک علی رضا نے کہا کہ "باہر بیٹھ کر پاکستان کی بیٹیوں کیخلاف کُتے بھونکتے ہیں اور نام نہاد آزادی صحافت کے چیمپئین تماشا دیکھتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1486330783673561102
صحافی عمران افضل راجہ نے کہا کہ میں نے تین بار یہ کلپ سنا سمیرا خان نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان مخالف نعروں کے پیچھے بھارت تھا۔
https://twitter.com/x/status/1486328443843362818
ارم ضعیم نے کہا کہ یہ خواتین صحافیوں اور ورکنگ ویمن کیلئے وقت ہے کہ وہ ٹویٹر کو چھوڑ دیں، کیونکہ یہ پلیٹ فارم ہراساں کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے میں ناکام رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1486335847129661442
یوسف زمان نے کہا کہ تمام انسانی ذہنیت رکھنے والے ٹویٹر صارفین کو سمیرا خان اور جویریہ صدیقی کے خلاف ایجنڈا بیسڈ مہم کو مسترد کردینا چاہیے، اس مہم کی حمایت کرنے والے اور اس معاملے پر خاموش رہنے والوں پر افسوس ہے۔
https://twitter.com/x/status/1486346632664915983
زریاب راجپوت نے کہا کہ سمیرا خان کو پی ٹی وی کے پروگرام میں بلانا سرحد پار دشمن کو یہ پیغام دینا ہے کہ وطن عزیز کی جانباز بیٹیاں ملک وقوم کیخلاف اٹھنے والے سر کو کچلنا جانتی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1486374529584803841
فریحہ ادریس نے کہا کہ سمیرا خان نے جو بات کی اس پر اس شخص کو کیوں تکلیف ہوئی ہے، سمیرا خان نے بہترین گفتگو کی، نفرت کرنے والوں کو نفرت کرنے دو۔
https://twitter.com/x/status/1486383701428682759
صحافیوں نے سمیرا خان کو ڈٹ کر کھڑے ہونے اور اپنی حمایت کا یقین دلایا ۔
https://twitter.com/x/status/1486333453046063105
https://twitter.com/x/status/1486330976724791296
https://twitter.com/x/status/1486336969839886336