
بھارتی میڈیا کے مطابق تین بڑی ریاستوں تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کی 80 فیصد خواتین نے شوہروں کے اپنی بیویوں پر ہاتھ اُٹھانے کے حق میں ووٹ دیا جب کہ دیگر ریاستوں میں بھی 50 فیصد سے زائد خواتین شوہروں کے تشدد کے حق میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی 80، 80 فیصد جب کہ کرناٹک کی 77 فیصد خواتین نے سروے کے دوران کہا کہ ان کے شوہر کا ان پر ہاتھ اٹھانا جائز ہے۔ ان خواتین نے اپنے اوپر ہاتھ اٹھانا شوہر کا حق قرار دیا۔ اس سوال کے جواب کو بھارتی خواتین نے آپشن کے طور پر چُنا ہے۔
نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں پورے بھارت کی تقریباً سبھی ریاستوں میں خواتین سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ ’’آپ کے خیال میں شوہر کا اپنی بیوی پر تشدد کرنا درست ہے؟ جواب ہاں یا نہ میں دینا تھا۔ سوال کے ساتھ ممکنہ حالات جیسے شوہر کو بیوی کی وفا پر شک، سسرال والوں کی بے عزتی کرنا، شوہر کے ساتھ بحث، جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار اور اسی طرح کے کچھ دیگر آپشن شامل کیے گئے تھے۔
این ایچ ایف ایس (نیشنل فیملی ہیلتھ سروے) کے مطابق 18 میں سے 14 ریاستوں کی 50 فیصد سے زائد خواتین مردوں کو مخصوص حالات میں اپنی بیویوں کو مارنے کو درست قرار دیتی ہیں جب کہ بہت ہی کم خواتین نے اس عمل کو غیر معقول قرار دیا۔
تلنگانہ، کرناٹک اور آندھرا پردیش کے علاوہ منی پور میں 66 فیصد، کیرالہ میں 52، جموں و کشمیر میں 49، مہاراشٹر میں 44 اور مغربی بنگال میں 42 فیصد خواتین نے مردوں کے تشدد کو درست کہا۔ اس صورتحال پر بھارتی ادارے این ایچ ایف ایس کا کہنا ہے کہ کوئی بھی وجہ شوہروں کو بیویوں پر تشدد کا جواز فراہم نہیں کرتی۔ یہ خلاف قانون بھی ہے اور ہمارے سماج کی روایات کے برعکس بھی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/indiaa.jpg