
سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں مارے گئے جنرل بپن راوت کی موت کی وجہ کے علاوہ آج بھارت میں ہر پہلو پر بات ہورہی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام" لائیو ود ڈاکٹر شاہد مسعود" میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ آج بھارت میں کیا ڈسکشن ہورہی ہے؟ آج وہاں باتیں ہورہی ہیں کہ جنرل بپن راوت کے بعد فوج کی شکل کیا ہوگی، جنرل بپن کی جگہ کون لے گا، نیا آرمی کا سربراہ جنرل بپن راوت کے مشن کو آگے بڑھائے گا ؟
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ جنرل بپن اور ان کے ساتھ جاں بحق ہونے والے آرمی کے لوگوں کی خدمات، ان کے گھر والوں سے اظہار افسوس کیا جارہا ہے ، ساری باتیں ہورہی ہیں مگر کوئی یہ بات نہیں کررہا کہ جنرل بپن کو مارا کیسے گیا؟
https://twitter.com/x/status/1470424177521877002
سینئر تجزیہ کا رنے کہا اس وقت بھارت میں جو واحد بات ڈسکس نہیں ہورہی وہ یہی ہے کہ جنرل بپن راوت کو مارا کیسے گیا، میں نے پہلے دن یہ بتادیا تھا کہ یہ ایک اندرونی کام تھا۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ جنرل بپن راوت کی موت کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اور دیگر حکومتی لوگوں نے اپنی سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے، اس وقت ہر ملک کے سربراہ اور دیگر اہم شخصیات کو اپنی سیکیورٹی بڑھانی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ اور یہ سیکیورٹی صرف گارڈز کی صورت میں نہیں ہونی چاہیے ،یہ سائبر اور الیکٹرانک وار فیئر کا زمانہ ہے تو اس حساب سے ہر اہم شخصیت کو اپنی سیکیورٹی کا انتظام کرنا چاہیے، کیونکہ آج کل وہی کام ہورہا ہے کہ" قتل کرو لیکن ایسے کہ حادثہ لگے"۔ آج کے دور میں ایسے وائرس بھی آنے شروع ہو گئے ہیں موبائل فون کو ہیک نہیں کرتے بلکہ ان سے موبائل کو بلاسٹ کیا جاسکتا ہے اور ایسا ہو رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11shahidrawat.jpg