بھارت کے نامور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس نے ایک رسید کی مدد سے کیس کی الجھی گتھی سلجھادی، پولیس نے مرکزی ملزمان سمیت 10 افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے گلوکار کے قتل میں استعمال ہونے والی ایک کار سے ملنے والی ’رسید‘ سے قتل کے منصوبہ ساز گینگسٹر لارنس بشنوئی سمیت 10 ملزمان کو گرفتار کیا،جبکہ ملوث 4 شوٹروں کی بھی شناخت کرلی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات میں استعمال ہونے والی کار میں سے ایندھن کی رسید ملی تھی جس میں 25 مئی 2022 کی تاریخ ڈالی گئی تھی،جس کے باعث ملزمان تک پہنچنے میں آسانی ہوئی،ملزمان قتل کیلیے استعمال ہونے والی کار وقوع سے 13 کلومیٹر دور چھوڑ دیا گیا تھا۔
جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فتح آباد کے پیٹرول پمپ پرپہنچ کر سی سی ٹی وی فوٹیج سے سونی پت کے ایک شخص پریاورت کی شناخت کی جو ممکنہ طور پر ایک شوٹر تھا۔
پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والی تمام گاڑیوں کا بھی پتا لگایا۔ قتل کے منصوبہ ساز سمیت علاقائی سطح پر تعاون فراہم کرنے والے تمام افراد کو بھی گرفتار کرلیا،سدھو موسے والا کو 29 مئی کوقتل کردیا تھا، جس کی ذمہ داری گینگ کے سربراہ لارنس بشوئی نے قبول کی تھی۔
سدھو موسے والا نے دسمبر 2021 میں سیاست میں قدم رکھا تھا اور2022 میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں انھوں نے مانسا حلقہ سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ مگر اس الیکشن میں وہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار وجے سنگلا سے ہار گئے تھے۔