
عدالتی کوریج کرنیوالے صحافی عامر سعید عباسی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں شئیر کیا کہ بھارت کے چیف جسٹس ملازمت کے آخری روز 45 کیسز نمٹانے کے بعد ریٹائرڈ ہوگئے۔
اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رجسٹرار نے مجھ سے پوچھا الوداعی تقریب کس وقت ہونی چاہیے تو میں نے کہا2 بجے دوپہر کیونکہ اس وقت تک ہم کافی کام نمٹا سکتے ہیں، ان تمام سے معافی کا طلبگار ہوں جنہیں نادانستہ طور پر مجھ سے تکلیف پہنچی۔
https://twitter.com/x/status/1855106739365974090
اس پر صحافی ثاقب بشیر نے سوال کیا کہ کوئی نام نہاد انسانی حقوق یادگار بھی نہیں بنوائی ؟
https://twitter.com/x/status/1855126944750162214
اجمل جامی نے ردعمل دیا کہ کوئی رولا نہ کوئی ڈائیلاگ کوئی ششکا نہ کوئی یادگار۔۔؟ کچھ بھی نہیں۔۔؟ یہ کیا بات ہوئی چندرا جی۔۔؟
https://twitter.com/x/status/1855112047152755033
بشارت راجہ نے تبصرہ کیا کہ انھوں نے سپریم کورٹ کو دفن نہیں کیا ایک ہی سپریم کورٹ چھوڑ کر جا رہا ہے؟ اس نے کوئی جسٹس امین الدین جیسا جج اپنی سپریم کورٹ میں دنیا کے سامنے نہیں لایا یہ کیسا نالائق چیف جسٹس رہا ہو گا
https://twitter.com/x/status/1855185565689528779
اسد طور نے تبصرہ کیا کہ قاضی دادی کےقصےسُنارہاتھااوربُنیادی حقوق کےقبرستان کاافتتاح!ریٹائرہونیوالےنےکہاوہ ان سےمعافی کےخواستگارہیں جنہیں نادا نستہ طورپران سےتکلیف پہنچی،رجسٹرارنےمجھ سےپوچھاالوداعی تقریب کس وقت ہونی چاہئےتومیں نےکہادوبجےکیونکہ ہم اسوقت تک کافی کام نمٹاسکتےہیں
https://twitter.com/x/status/1855097357744115747
سہیل رشید نے ردعمل دیا کہ وہ بھارتی اعلی عدالت کو سپریم ہی چھوڑ کر جا رہے ہیں؟ یہ کیسے چیف جسٹس ہیں
https://twitter.com/x/status/1855133950731337894
سجاد مہمند کا کہنا تھا کہ کیا مطلب ؟ کوئی مقبرہ نہیں بنایا ؟ اپنے ایکسٹنشن کے لئے کوئی لابنگ نہیں کی ؟ کیا کسی وکیل کو اٹھوا کر ان پر اتنا تشدد نہیں کیا جس سے وہ کومہ میں چلے جائے ؟
https://twitter.com/x/status/1855146554161545351
عمر دراز گوندل نے کہا کہ ایک ہمارا تھا جو لیٹا رہا پھر جاتے جاتے اپنا ادارہ ہی تباہ کرگیا
https://twitter.com/x/status/1855172046549852444
سجاد چیمہ نے تبصرہ کیا کہ یہ انڈیا کا چیف جسٹس چندرا ہے اور مذہبی اعتبار سے یہ ہندو ہے اس نے کبھی انشااللہ،ماشااللہ نہیں کہا نا ہی انسانی حقوق کی عمارت بنوائی پھر بھی عام انتخابات کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں پر حکومتی یلغار کے باوجود اپوزیشن کو مکمل آزادی سے الیکشن مہم میں حصہ لینے کو یقینی بنوایا جاتے ہوتے کہا جانے میں کسی سائل کے ساتھ مجھ سے غلطی ہوگئی ہوتو معافی چاہوں گا
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہمارا چیف جسٹس تھا جوآخری سماعت ہر بھی فرعونی لہجہ اختیار کیے ہوے تھا
https://twitter.com/x/status/1855154921617654145
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bhati111hh.jpg