بھارتی پارلیمنٹ میں بیشتر ارکان کا ریکارڈ مجرمانہ ہے : وزیراعظم سنگاپور

sngpr-and-ind.jpg


سنگاپور کے وزیر اعظم لی شین نے بڑا انکشاف کر دیا، انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے پارلیمنٹ میں 50 فیصد سے زائد ارکان کا مجرمانہ ریکارڈ ہے، اس بیان کے فوری بعد بھارت نکی جانب سے شدید ردعمل کا اظہارکیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سنگاپور کے وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جواہر لعل نہرو کا ہندوستان اب مودی جیسے آدمی کے ہاتھ میں آگیا ہے وہ ایک ایسا ملک بن گیا ہے جس کی پارلیمنٹ کے ممبران پرقتل ، عصمت دری ،اغواجیسے سنگین جرائم کے مقدمات ہیں۔لی شین نے کہا کہ بھارت میں مجرمانہ اور خلاف قانون سرگرمیوں پر آنکھیں بند رکھی گئیں جس کے باعث یہ سارے معاملات ہوئے، بھارتی اسمبلی کے آدھے سے زیادہ ارکان کا ریکارڈ مجرمانہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ بھارت میں صرف ابتدا میں ہی جمہوریت تھی لیکن اس کے بعد حالات تبدیل ہو گئے۔دوسری جانب بھارت سنگا پور کے وزیراعظم کے بیان کا برا مان گیا بھارت نے سنگا پور کے وزیراعظم کا بیان مستردکرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ٹھیک نہیں ہے.

سنگاپور بھارت کے اہم اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے،اوردونوں ملکوں کے درمیان قریبی تعلقا ت بھی ہیں۔ سنگاپور کے وزیراعظم کے بیان کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے سنگاپور کے سفیر کو طلب کرکے لی شین کے بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایسے وقت میں جب مودی حکومت ماضی کی غلطیوں کے لیے کانگریس حکومت کو ہی مورد الزام ٹھہرانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے، موجودہ حکومت کی جانب سے بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے خلاف مہم جاری ہے، سنگاپور کے وزیر اعظم نے جواہرلال نہروکی تعریف میں آسمان کے قلابے ملا کر ان تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
سچ تو ساری دنیا کو پتہ ہے اور سنگا پور میں تو شاید انڈینز کی بہت بڑی تعداد رہتی ہے اگر سنگا پور جیسا ملک کہہ رہا ہے تو بات تو سچ ہے مگر بات مودی اور اسکی۔ ناجائز اولاد نواز شریف بٹ کے لئے الارمنگ ہے