
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرادری نے ملک میں ہونے والے او آئی سی اجلاس کے انعقاد پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے اور دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟
دوسری جانب اپوزیشن لیڈراور صدر مسلم لیگ شہباز شریف نے مثبت پیغام جاری کردیا، ٹوئٹر پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ 48واں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پوری مسلم امہ کے لیے اہم موقع ہے۔
https://twitter.com/x/status/1505241477802254343
شہباز شریف نے لکھا کہ پاکستان میں پوری اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ ن اسلامی دنیا کے اپنے تمام بھائیوں اور بہنوں کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتی ہے۔ وہ ہمارے معزز مہمان ہیں۔
شہباز شریف نے یہ ہی پیغام عربی زبان میں بھی شیئر کیا۔
https://twitter.com/x/status/1505265044371939331
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا پر متحدہ اپوزیشن کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے موقع پر اسلامی دنیا کے وزرائے خارجہ، مندوبین اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی پاکستان آمد کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ معزز مہمانوں کی آمد ہمارے لیے باعث مسرت و افتخار ہے، ہم ان کے جذبے اور عزم کی تحسین کرتے ہیں کہ وہ افغانستان، جموں و کشمیر، فلسطین سمیت اسلامی دنیا کو درپیش کثیر الجہتی درپیش اہم مسائل پر غور کے لیے 22 اور 23 مارچ 2022 کو اسلام آباد آرہے ہیں، ہم ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
متحدہ اپوزیشن کے اعلامیے میں کہا گیا کہ او آئی سی کے معزز مہمانوں کے خیر مقدم اور تکریم کے لیے ہی متحدہ اپوزیشن نے لانگ مارچ کی تاریخوں میں تبدیلی کی اور اپنے کارکنان کو 25 مارچ سے قبل اسلام آباد نہ آنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس سے متعلق بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا غلط مطلب لیا گیا،ہم نہیں حکومت خود او آئی سی اجلاس میں رخنہ ڈالنے کی سازش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس پیپلزپارٹی کے قائد ذوالفقار علی بھٹو شہید کا کریڈٹ ہے، ہم او آئی سی اجلاس میں رخنہ نہیں چاہتے، چیئرمین پیپلز پارٹی کے بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر اجلاس میں عدم اعتماد پیش نہ کرنے دی گئی تو دھرنا دیں گے، اپوزیشن جماعتوں کو دھرنے کی تجویز دیتا ہوں، اپنا حق لینے تک اسمبلی میں بیٹھے رہیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم انتطار کررہے تھے کہ اوآئی سی پرامن طریقے سے گزرجائے، پورا ملک چاہتا ہے کہ عزت کے ساتھ او آئی سی ہو لیکن اگر اجلاس میں عدم اعتماد پیش نہ کرنے دی گئی تو دھرنا دیں گے،چیئرمین پیپلز پارٹی کی اس دھمکی پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ اگر ہمت ہے تو او آئی سی اجلاس روک کر دیکھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahb111i1.jpg