
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اجلاس کے ایجنڈے کو یکطرفہ طور پر حتمی شکل دینے پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کے تحفظات کا اظہار کرنے پر حکومت اور اپوزیشن اراکین میں اختلافات پیدا ہوئے۔
ان اختلافات کے بعد قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی چیئرمین کو لکھے گئے خط میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین کی جانب سے پیش کردہ ایجنڈا آئٹمز کو شامل نہ کرنے پر سوال اٹھایا ہے۔
انہوں نے ایجنڈے میں شامل ایک آئٹم پر سوال اٹھایا جو ان کے مطابق صوبائی معاملہ ہونے کے باعث کمیٹی میں زیر بحث نہیں آسکتا۔ خط میں وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی کے کام کرنے سے متعلق طریقہ کار 2007 کے رول نمبر 239 کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ناظم جوکھیو کے قتل کا معاملہ ایجنڈے میں شامل کیا جائے جس کا پی ٹی آئی اراکین نے مطالبہ کیا تھا۔
پی ٹی آئی اراکین نے گزشتہ برس نومبر میں درخواست کردہ نوٹس پر کمیٹی کا اجلاس نہ بلانے پر بلاول بھٹو زرداری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ قواعد کے تحت کمیٹی کے چیئرمین پر لازم ہے کہ درخواست کے 14 روز اندر اجلاس بلایا جائے۔
اس اجلاس کی منسوخی کی خبریں سامنے آنے پر صحافی مبشرزیدی نے کہا کہ وہ بلاول کی جانب سے ناظم جوکھیو قتل کیس کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1488065460763570179
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3nsaanihaqoqcomitti.jpg