بشام حملہ،لوئر،اپر کوہستان کے پولیس افسران کو معطل کرنے پرشہریوں کا احتجاج

12kohsistanprotestsdawn.png

ڈان نیوز کے مطابق عیدالفطر کے تیسرے دن بشام خودکش حملے کی تحقیقات میں مبینہ غفلت برتنے پر پولیس اعلیٰ پولیس افسروں کی معطلی کے خلاف خیبرپختونخوا کے اپرولوئر کوہستان اضلاع میں مظاہرین نے شاہراہ قراقرم کو بلاک کر کے شدید احتجاج کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق انکوائری کمیٹی کی طرف سے رپورٹ بھیجے جانے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے آر پی او ہزارہ، ڈی پی او اپر کوہستان، ڈی پی او لوئر کوہستان، سکیورٹی ڈائریکٹر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور کمانڈنٹ سپیشل سکیورٹی یونٹ کے پی کے کیخلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا تھا۔

اپر اور لوئر کوہستان میں آج مظاہرین نے دونوں ضلعوں کے مرکزی بازاروں میں احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ معطل پولیس افسران واقعے میں قصوروار نہیں کیونکہ یہ حملہ شانگلہ ضلع کے علاقے بشام میں پیش آیا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے افسران کے بجائے اپر اور لوئر کوہستان کے اہلکاروں اور ہزارہ ڈویژن کے ضلعی پولیس افسر کو معطل کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔

https://twitter.com/x/status/1778858608559550744
مظاہرین نے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے شاہراہ قراقرم 2 گھنٹے تک بلاک کیے رکھی اور مطالبہ کیا کہ حملے میں شہید پاکستانی ڈرائیور کیلئے معاوضے کا اعلان کیا جائے۔ احتجاج میں شامل مولانا عبدالعزیز حقانی نے کہا کہ مالاکنڈ ودیگر علاقوں میں عسکریت پسندی میں اضافے کے باوجود ہمیشہ پرامن رہا۔

انہوں نے کہا کہ 2021ء میں اپر کوہستان میں عسکریت پسندوں کے ہونے والے حملے کے بعد چین سے معاوضے کے طور پر ایک بڑی رقم وصول کی گئی تھی لیکن حکام نے حملے میں جان سے ہاتھ دھونے والے پاکستانی ڈرائیور کو کوئی معاوضہ نہیں دیا۔ 2021ء کے حملے میں بھی چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 9 چینی ورکرز سمیت 13 شہری جاں بحق اور 23 مسافر زخمی ہو گئے تھے۔

مولانا عبدالعزیز حقانی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جب تک بشام حملے میں جاں بحق پاکستانی ڈرائیور کے ورثاء کو معاوضہ نہیں دیتی ہم آرام سے نہیں بیٹھے گے، حکام اب تک متوفی ڈرائیور کے خاندان تک سے نہیں ملے۔ مولانا ولی اللہ توحیدی نے کہا شانگلہ کیس میں کوہستان کے افسران کو سزائیں افسوسناکہے، پاکستان ڈرائیور کے ورثاء کو چینیوں کو دی جانے والی رقم کے برابر معاوضہ دیا جائے۔

واضح رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقہ شانگلہ میں بشام کے مقام پر ایک گاڑی پر عسکریت پسندوں کے خودکش حملہ کے نتیجے میں 5 چینی شہریوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ واقعے کے بعد صدر، وزیراعظم پاکستان نے چینی سفارتخانے کا دورہ کر کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے چینی شہریوں کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کے احکامات دیئے تھے۔