لندن میں شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت
لندن میں شہباز شریف خاندان کے برطانوی اخبار ڈیلی میل کے الزامات پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی اس حوالے سے صحافی عرفان ہاشمی نے برطانیہ کے صحافی ڈیوڈ روز کی رپورٹ کے حوالے سے ٹویٹ میں لکھا کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،وزیراعظم شہباز شریف پر آرٹیکل میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اور ان کے خاندان نے لاکھوں چوری کیے اور اپنے زیر کنٹرول بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیا،
عرفان ہاشمی نے مزید لکھا کہ گزشتہ روز لندن ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت میں شہباز شریف کے وکلا اور ان کے داماد عمران علی یوسف کے لیے کام کرنے والوں نے ہتک عزت کے اس مقدمے میں غیر معینہ مدت تک کے لیے التوا کا مطالبہ کیا، جسٹس نکلن نے ان کی درخواستوں کو مسترد کریا۔
شہباز شریف کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ بطور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف مصروف شخص ہیں اور ان کے انہیں کیس پر توجہ مرکوز کرنے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے، جج نے ریمارکس میں کہا اس کمرہ عدالت میں وزیراعظم بھی کسی اور کی طرح دعویدار ہیں۔
ڈیلی میل نے کچھ ماہ قبل ہتک عزت کے دعووں پر تفصیلی دلائل دیئے تھے،جج نے سماعت کے لیے میل کے اخراجات بھی ادا کرنے کا حکم دیا، جو ہزاروں پاؤنڈز تک چلے گا۔ اگر وہ کیس کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو پھر انہیں بھی میل کے تمام اخراجات ادا کرنے ہوں گے،وزیراعظ شہبا شریف ان دنوں لندن میں موجود ہیں۔
شہباز شریف برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف لندن کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا، ڈیلی میل کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں سے ایک بڑا حصہ بیرون ملک بھی بھجوایا تھا۔
ڈیلی میل نے14 جون دوہزاربیس میں ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں یہ عندیہ دیا گیا کہ شہباز شریف نے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اپنے دورِ حکومت کے دوران زلزلہ متاثرین کی امداد میں سے کچھ رقم منی لانڈرنگ سے بیرونِ ملک بھجوائی۔
ڈیلی میل کی خبر میں موجودہ حکومتِ پاکستان کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں بتایا گیا تھا کہ مسلم لیگ نواز کے رہنما شہباز شریف نے برطانوی امداد میں سے پیسے چرا کر برطانیہ میں شریف خاندان کے اکاؤنٹ میں بھیجے۔ تاہم ڈی ایف آئی ڈی اور مسلم لیگ نواز دونوں نے اس خبر کی تردید کردی تھی،خبر میں زلزلے کے بعد بحالی و تعمیر نو کے لیے ایرا نامی پاکستانی ادارے میں کرپشن کا ذکر کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں تحریکِ انصاف حکومت کی ایک خفیہ تحقیقاتی رپورٹ کا دعویٰ کے ذکر کرتے ہوئے کہا گیا تھا حکومت کے دوران شہبار شریف کے داماد نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں سے دس لاکھ پونڈ حاصل کئے۔
رپورٹ کے مطابق ایرا کے سابق ڈائریکٹر فائنانس اکرام نوید نے گذشتہ نومبر اپنا جرم قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے برطانیہ سے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے 15 لاکھ پاؤنڈ وصول کیے جس میں سے 10 لاکھ پاؤنڈ شہباز شریف کے داماد علی عمران کو دیے گئے تھے۔
ڈیلی میل کی خبر پر شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے اسے عمران خان کی سرپرستی میں ہونے والا سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔