بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے۔۔ حکومتی کشتی سے چھلانگ لگاکر ایک بار پھر صحافی بن کر سامنے آنیوالے فہد حسین جب وزیراعظم شہبازشریف کے معاون خصوصی تھے تب کیا کہتے رہے ؟
سینئر صحافی فہد حسین نے وزیراعظم شہبازشریف کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیکر نجی ٹی وی چینل پی این این کو جوائن کرلیا،وہ پی این این کے صدر ہوں گے اور ملکی سیاسی امور پر تجزیہ بھی دیں گے۔
فہد حسین جب وزیراعظم شہبازشریف کے معاون خصوصی تھے تو وہ کھل کر وزیراعظم شہبازشریف کا دفاع اور تحریک انصاف پر کھل کر تنقید کرتے تھے۔فہد حسین اکثر مریم اونگزیب اور دیگر لیگی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنسز میں بھی نظر آتے تھے۔
اسی وجہ سے ان پر تنقید ہوتی تھی کہ انہوں نے حکومتی عہدہ لینے کیلئے صحافت کو بطور سیڑھی استعمال کیا ہے۔ شہباز دور حکومت میں صحافیوں پر زمین تنگ کی جاتی رہی، ارشد شریف کاقتل ہوا لیکن فہد حسین نے اس پر کوئی سٹنڈ نہیں لیا اور نہ ہی کسی صحافی پرمظالم کی مذمت کی۔
کچھ عرصہ قبل انہوں نے عاصمہ شیرازی کے پروگرام میں شرکت کی، ان سے عاصمہ شیرازی سے سوال کیا کہ آپ سے پہلے مشاہد حسین سید، شیری رحمان، شیری مزاری بھی صحافت کرتے تھے لیکن جب وہ سیاست میں آئے تو دوبارہ صحافت میں نہیں گئے، کیا آپ بھی ایسا ہی کریں گے؟
اس پر فہد حسین نے جواب دیا کہ میرا فیصلہ بالکل اٹل ہے کہ میں نے وہ کام نہیں کرنا جو پہلے کررہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے کہ اب میں ایک جماعت کے ساتھ ہوں، حکومت کے ساتھ ہوں، لہٰذا اب میں وہ کام نہیں کروں گا جو اس سے پہلے کررہا تھا،
فہد حسین اپنے اس دعوے پر زیادہ دیر قائم نہ رہ پائے اور دوبارہ صحافی بن کر میدان میں آگئے۔فہد حسین نے چینل ملک اسدکھوکھر کا جوائن کیا جس نے تحریک انصاف کو دھوکہ دیکر ن لیگ کو جوائن کیا اور تحریک انصاف کا ایم این اے ہونے کے باوجود حمزہ شہباز کو ووٹ دیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فہد حسین نے حکومتی کشتی ڈوبتی دیکھ کر کشتی سے چھلانگ لگائی ہے اور ایک چینل جوائن کرکے اپنا مستقبل محفوظ کرلیا ہے کیونکہ فہد حسین نہ تو کسی حلقےسے ایم این اے بن سکتے ہیں اور نہ ہی ن لیگ انہیں سینٹ کا ٹکٹ دے گی جس پر فہد حسین نے صحافت کو دوبارہ جوائن کرنا مناسب سمجھا۔