بجٹ 2023-24، فری لانسرز کیلئے ٹیکس سہولیات کا اعلان

27shsjhdhjdjhd.jpg

آئی ٹی کا شعبہ آئندہ آنے والوں دنوں میں انجن آف گروتھ ثابت ہونے والا ہے: وزیر خزانہ

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے موجودہ اتحادی حکومت کی طرف سے دوسرا بجٹ برائے مالی سال 2023-24ء پیش کرتے ہوئے اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کیلئے متعدد ٹیکس سہولتیں دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی خدمات ملک کے سب سے تیزی ترقی کرتے ہوئے شعبے ہیں جن کا ملکی برآمدات میں بہت بڑا حصہ ہے۔آئی ٹی کا شعبہ آئندہ آنے والوں دنوں میں انجن آف گروتھ ثابت ہونے والا ہے۔


اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کے حوالے سے پاکستان اس وقت دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔ آئی ٹی کے شعبے کو بین الاقوامی معیشت میں مسائل کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہمیں یقین ہے بہت جلد اس شعبے میں بہتری آئے گی۔ حکومت اس شعبے کو درپیش مسائل کے حل کیلئے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجوایٹس کو فنی تربیت دینا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافے کیلئے انکم ٹیکس 0.25 فیصد تک کی رعایتی سہولت دی گئی ہے جو 30 جون 2026ء تک جاری رہے گی۔ آئی ٹی فری لانسرز کو ماہانہ بنیادوں پر سیلز ٹیکس میں دشواری کے سامنے کے باعث کاروباری ماحول میں آسانیوں کیلئے 24 ہزار ڈالرز تک کی سالانہ برآمدات پر سیلز ٹیکس گوشواروں اور رجسٹریشن سے مستثنیٰ قرار دے رہے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات کرنے والے کاروباری افراد کیلئے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجراء کر رہے ہیں۔ ایسے افراد کو اجازت دی جائے گی کہ وہ اپنی برآمدات کی مالیت کے 1 فیصد کے برابر قیمت کے ہارڈویئر اور سافٹ ویئرز بغیر کوئی ٹیکس ادا کیے درآمد کر سکیں۔ حکومت کی طرف سے ان آئی ٹی درآمدات کی حد سالانہ بنیادوں پر 50 ہزار ڈالرز تک مقرر کی گئی ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ٹی خدمات وایکسپورٹرز کیلئے آٹومیٹڈ ایگزیمنیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو ہم یقینی بنائیں گے جس کیلئے اس شعبے کو ایس ایم ایز کا درجہ دے رہے ہیں جس سے اس شعبہ کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ حاصل ہو گا۔

وفاقی دارالحکومت میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی شرح 15 سے 5 فیصد کر رہے ہیں، اس شعبے میں قرضوں کی طرف راغب کرنے کیلئے بینکوں کو 20 فیصد رعایتی ٹیکس کا استفادہ ملے گا۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
We have been hearing about IT revolution in Pakistan for many years but nothing has happened.Pakistan has been left behind in IT.Other countries are investing in AI,robotics,data science and machine learning.Pakistan has no money to fund research in these fields.Countries like Philippines have higher IT exports than Pakistan.India is ranked number one IT exporter in the world because India invested in education.Pakistani dollar generals and political mafia have been looting the country for decades and taking money out of the country instead of investing in science and technology.
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستانی چھاپے مار مار کر تو اپنے تھیسیس اور پراجیکٹ کرتے ہیں۔ باہر جا کر کام کرتے ہیں
پاکستان میں نہ تو ایمانداری سے کام چلتا ہے نہ حلال کی کوئی قدر۔

فائور پر 5 5 ڈالر پر پراجیکٹ بنا کر بڑا تیر مار لیتے ہیں یہ ہے پاکستانی آئی ٹی کی اوقات۔
 

jan.dkboss

Councller (250+ posts)
international companies must bycott Pakistan

Pakistan must put in black list since neutrals are terrorist and killing innocent