
حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں ڈیری، میڈیکل اور سرجیکل شعبے کی مشینری سمیت کئی اہم اشیاء پر ٹیکس میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس سے مہنگائی کی نئی لہر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق دودھ، دہی، گوشت، انڈے، مرغی، کینولا تیل، پنکھے، فرنیچر اور صحت کی سہولیات سمیت روزمرہ استعمال کی متعدد اشیاء مہنگی کر دی گئی ہیں۔ حکومت نے دودھ کے پروسیسنگ پلانٹس، مویشیوں اور پولٹری شیڈز، اور جانوروں کی فیڈ مشینری پر دو فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔
اسی طرح ڈیری کی مشینری اور پنکھوں پر تین فیصد ٹیکس تجویز کیا گیا ہے، جبکہ کینولا، سرنج، فائر فائٹنگ آلات اور جم کے سامان پر تین سے پانچ فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ ملک فلٹرز پر بھی دو فیصد اضافی ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔