
روزنامہ جنگ کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزرا بجلی کی قیمتوں اور گیس کی عدم فراہمی پر پھٹ پڑے۔ وزرا نے کہا کہ وزیراعظم صاحب ہم اپنے حلقوں میں کیسے جائیں؟
وزرا نے کہا کہ عمران خان صاحب لوگ ہمیں سکیموں کا پوچھتے ہیں۔ گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی اور سردیوں میں گیس کا مسئلہ ہوتا ہے۔ کیسے حلقے کے عوام کا سامنا کریں۔ پرویز خٹک نے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان پر خوب دل کی بھڑاس نکالی۔
اجلاس کے دوران شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا، کابینہ نے صحافی مدثر نارو کی فیملی کی ہر ممکن مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کابینہ نے صحافی کی بازیابی کیلئے اقدامات کرنے کا کہا۔ شیریں مزاری وفاقی کابینہ کے فیصلے سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں گی۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیرملک امین اسلم کی تعریفیں کی گئیں۔ وزرا نے کہا کہ ہماری حکومت کے دو ہی کریڈٹ ہیں پہلا کلائمیٹ چینج سے متعلق کام اور دوسرا کورونا پر قابو پانا۔ اجلاس مین اعتراف کیا گیا کہ ملک امین اسلم نے بہترین کام کیا جس کا عالمی دنیا میں اعتراف کیا جا رہا ہے۔
وفاقی کابینہ کے ارکان جب ملک امین اسلم کی تعریف کر رہے تھے تو کسی نے زرتاج گل کا ذکر نہیں کیا جبکہ وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر کابینہ کے ملک امین اسلم سے متعلق تعریفی کلمات کو خاموشی سے سنتی رہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khanmeet.jpg