آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوتے ہی عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی.وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے معاہدے کے لیے بجلی کی قیمتوں اور پیٹرولیم ڈیولمپنٹ لیوی میں اضافے کی تصدیق کردی۔
لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا بجلی کی قیمتوں میں تین سے چار روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے جس کا اطلاق جولائی سے ہوگا، انہوں نے کہا کہ کچھ چھپانا نہیں چاہتے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہمیں کچھ چھپانا نہیں چاہیے، کون سا ملک صرف بجلی کی مد میں 1300 ارب کی سبسڈی دیتا ہے، پیٹرولیم لیوی کی مد میں ہر مہینے ڈھائی، ڈھائی روپے بڑھائے جائیں گے,وزیراعظم قوم پر 215 ارب روپے کے ٹیکس لگانے سے ہچکچا رہے تھے، کس کا دل کرتا ہے بوجھ ڈالنے کا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا پیٹرول کی قیمت میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جا رہا، پیٹرول کی قیمت برقرار رہے گی جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کافی اضافہ ہوا ہے اس لیے ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں ردو بدل کا اطلاق رات 12 بجے سے ہو گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اگلے 15 روز کے لیے برقرار رہیں گی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے 23 واں پروگرام سائن ہوا ہے، صرف 9 ماہ کے لیے ہے، وزیر خزانہمیرا ایمان ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا ملک نہیں ہے، عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ ہو چکا ہے، ہمیں ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اللہ کے ہر کام میں مصلحت ہوتی ہے، اگر 9 واں ریویو ہوجاتا تو دسواں نہیں ہوتا، ہم چاہتے تھے کہ پروگرام 9 ماہ سے زیادہ نہ ہو، وزیراعظم قوم پر 215 ارب روپے کا ٹیکس لگانے سے ہچکچا رہے تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں بہت دلچسپی لی، آئی ایم ایف پروگرام پر دستخط ہو چکے ہیں، پیرس میں وزیراعظم کی کاوشوں کا مشکور ہوں۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ 12 جولائی کو بورڈ میٹنگ کے 3،4 روز میں 1.1 ارب ڈالرز مل جائیں گے، آئی ایم ایف سے 23 واں پروگرام سائن ہوا ہے، 2013 میں آئی ایم ایف کا واحد پروگرام مکمل کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اقتصادی طور پر بہت بڑا نقصان ہوا، کچھ لوگ ملک کے اندر اور باہر مایوسی پھیلاتے رہے، اللہ کا شکر ہے ہم نے ہر ادائیگی وقت پر کی، پاکستان کبھی دیوالیہ نہیں ہوگا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا یہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا ملک نہیں ہے، اگر آئی ایم ایف کا پروگرام نہ بھی ہوتا تو ہمارے پاس دوسرا پلان بی تھا، پلان بی میں بھی ہم نے ڈیفالٹ نہیں کرنا تھا، جو تباہی ہوئی ہے اسے ریکور کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا تھا، رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا، ہم اپنے تمام وعدے ان شا اللہ پورے کریں گے، ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی حکومت نے معیشت کو 47 ویں نمبر پر پہنچایا، ہم ایک بار پھر ملک کی معیشت کو 24 ویں نمبر پر لائیں گے، جان توڑ کر کوشش کر رہے ہیں، خرابیوں کے باوجود بیرونی قرضوں کی وقت پر ادائیگی جاری ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان سری لنکا بننے والا ملک نہیں ہے، زراعت، آئی ٹی اور معدنیات پر کام ہورہا ہے، افواج پاکستان کے سپہ سالار معاشی پروگرام میں حصہ ڈال رہے ہیں، آئی ایم ایف سے کسی ایسی چیز پر اتفاق نہیں کیا جو شفاف نہ ہو۔