Hashi Khan
MPA (400+ posts)
کل فیس بک پر ایک پوسٹ پر نظر پڑی جس میں ایک آئن لائن اخبار کے رپوٹر نے عابد شیر علی صاحب کے ساته اپنی ایک مسیجنگ لگائی ہوئیبتهی جس میں رپوٹر نے فیصل آباد میں ہونے والی بجلی کی چوری پر شکایت کی تهی ابهوں نے یہ کہہ کر جان چهڑوا لی کہ اس کے لیے کسی ادارے سے بات کریں.
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے جناب وزیر مملکت پانی و بجلی ہیں . اس کے بعد مزید تفصیلات اس رپوٹر کے فیس بک پروفائل پر ملی جس میں انهوں نے بجلی چوروں کی تصاویر اور مکمل پتہ بهی دیا ہے رپوٹر کا کہنا تها کہ اس سلسلہ میں وہ ایف آئی اے سمیت واپڈا ، فیسکو سے بهی رابطہ کر چکے ہیں مگر کوئی بهی ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے.
اس سب صورت حال کے کہ بعد میں اس موقع پر پہنچا ہوں کہ پاکتسنا میں بجلی کی چوری ایک ثواب کا کام ہے کیونکہ گناہ وہ ہے جس کی پکڑ ہو مگر یہاں اس کی پکڑ تو دور کی بات شکائت کرنے والے کو ہی مار دیا جاتا ہے.
میں پیپلز پارٹی کی حمایت نہیں کر رہا ہے مگر تاریخ پر نظر دوڑائیں تو دور جانے کی ضرورت نہیں ہے پچهلے دور میں وزارت پانی و بجلی نے ایک فری ہیلپ لائن بنائی تهی جس پر آپ کا نام صیغہ راز میں رکه کر آپ بجلی چور کی رپوٹ کر سکتے تهے اور اخبارات گواہ ہے ایکشن بهی بهرپور کیا جاتا تها. مگر ن لیگ کی حکومت آتی ہے وہ ہیلپ لائن وہ ویب ساءٹ بند کر دی گئی کیونکہ بجلی چوری ایک ثواب ہے.
میں ایک شہری ہونے کے ناطے کہنا چاہتا ہوں حکومت تهوڑی سے توجہ بجلی چوری روکنے میں کر لے تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساته ساته عام عوام کو رلیف بهی ملے گا.
بجلی چور کهل کر بجلی استعمال کرتا ہے کیونکہ اس نے بل دینا نہیں ہوتا جبکہ عام صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے ساته ساته بجلی چور کی استعمال شدہ بجلی کا بل بهی دینا پڑتا ہے.
حکومت زیادہ تکلیف نہ کرے سب سے پہلے تو ایک اصول رکها جائے کہ جس بهی فیڈر پر بجلی چوری ہو اس کو اتنی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑت اور جہاں بجلی چوری صفر ہو وہاں لوڈ شیڈنگ مکمل مثتثنی قرار دیا جائے.
ہر علاقے میں ایک ماسٹر میٹر لگایا جائے جس میں اس علاقے میں چلنے والی بجلی کا ریکارڈ ہو اور مہینے کے آخر میں ماسٹر میٹر اور اس علاقے کے صارفین کے یونٹ کا موازنہ کیا جائے.
گهروں ، دفاتر میں موجود لگے اے سی کا ریکارڈ بل پر درج ہو کہ گهر میں کرنے اے سی ہیں تاکہ اس سے بل کا موازنہ خیا جائے.
پنجاب،سندهہ یا کے پی کے کے دیہاتوں اور دور دراز علاقوں میں چهاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی جائیں جن میں پولیس کی مکمل معاونت ہو اور ان کو رات کے وقت چهاپوں کی اجازت ہو کیونکہ دیہاتوں میں رات کہ وقت چهاپہ مارنا ممنوع کیا گیا ہے جس کی وجہ سے دیہاتوں میں رات کے وقت اعلی درجہ کی بجلی چوری کی جاتئ ہے.
مجهے اس بات کا یقین ہے عابد شیر علی یا کوئی بهی حکومتی ارکان میری تجاویز پر توجہ نہیں دے گا مگر کوشش کرنا بری بات نہیں ہے.
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے جناب وزیر مملکت پانی و بجلی ہیں . اس کے بعد مزید تفصیلات اس رپوٹر کے فیس بک پروفائل پر ملی جس میں انهوں نے بجلی چوروں کی تصاویر اور مکمل پتہ بهی دیا ہے رپوٹر کا کہنا تها کہ اس سلسلہ میں وہ ایف آئی اے سمیت واپڈا ، فیسکو سے بهی رابطہ کر چکے ہیں مگر کوئی بهی ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے.
اس سب صورت حال کے کہ بعد میں اس موقع پر پہنچا ہوں کہ پاکتسنا میں بجلی کی چوری ایک ثواب کا کام ہے کیونکہ گناہ وہ ہے جس کی پکڑ ہو مگر یہاں اس کی پکڑ تو دور کی بات شکائت کرنے والے کو ہی مار دیا جاتا ہے.
میں پیپلز پارٹی کی حمایت نہیں کر رہا ہے مگر تاریخ پر نظر دوڑائیں تو دور جانے کی ضرورت نہیں ہے پچهلے دور میں وزارت پانی و بجلی نے ایک فری ہیلپ لائن بنائی تهی جس پر آپ کا نام صیغہ راز میں رکه کر آپ بجلی چور کی رپوٹ کر سکتے تهے اور اخبارات گواہ ہے ایکشن بهی بهرپور کیا جاتا تها. مگر ن لیگ کی حکومت آتی ہے وہ ہیلپ لائن وہ ویب ساءٹ بند کر دی گئی کیونکہ بجلی چوری ایک ثواب ہے.
میں ایک شہری ہونے کے ناطے کہنا چاہتا ہوں حکومت تهوڑی سے توجہ بجلی چوری روکنے میں کر لے تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساته ساته عام عوام کو رلیف بهی ملے گا.
بجلی چور کهل کر بجلی استعمال کرتا ہے کیونکہ اس نے بل دینا نہیں ہوتا جبکہ عام صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے ساته ساته بجلی چور کی استعمال شدہ بجلی کا بل بهی دینا پڑتا ہے.
حکومت زیادہ تکلیف نہ کرے سب سے پہلے تو ایک اصول رکها جائے کہ جس بهی فیڈر پر بجلی چوری ہو اس کو اتنی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑت اور جہاں بجلی چوری صفر ہو وہاں لوڈ شیڈنگ مکمل مثتثنی قرار دیا جائے.
ہر علاقے میں ایک ماسٹر میٹر لگایا جائے جس میں اس علاقے میں چلنے والی بجلی کا ریکارڈ ہو اور مہینے کے آخر میں ماسٹر میٹر اور اس علاقے کے صارفین کے یونٹ کا موازنہ کیا جائے.
گهروں ، دفاتر میں موجود لگے اے سی کا ریکارڈ بل پر درج ہو کہ گهر میں کرنے اے سی ہیں تاکہ اس سے بل کا موازنہ خیا جائے.
پنجاب،سندهہ یا کے پی کے کے دیہاتوں اور دور دراز علاقوں میں چهاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی جائیں جن میں پولیس کی مکمل معاونت ہو اور ان کو رات کے وقت چهاپوں کی اجازت ہو کیونکہ دیہاتوں میں رات کہ وقت چهاپہ مارنا ممنوع کیا گیا ہے جس کی وجہ سے دیہاتوں میں رات کے وقت اعلی درجہ کی بجلی چوری کی جاتئ ہے.
مجهے اس بات کا یقین ہے عابد شیر علی یا کوئی بهی حکومتی ارکان میری تجاویز پر توجہ نہیں دے گا مگر کوشش کرنا بری بات نہیں ہے.
Last edited by a moderator: