Haidar Ali Shah
MPA (400+ posts)
گزشتہ سے پیوستہ
جن دنوں فوجی بھائی جاوید ہاشمی کو محب وطن بنانے کی چکر میں اسکی کھال کھینچ رہے تھے. انہیں دنوں شریف لندن میں سر پر سونا یوریاں کی مدد سے زلفیں کاشت کرکے جدہ میں اپنی*"کمائی" کو "اب زم زم" سے دھو رہے تھے. باغی نے شریف کی اقتدار میں واپسی کے بعد انقلابی کو جوائن کرلیا. لیکن وہاں کئی مینڈک باغی کے طرز سیاست سے خوش نہیں تھے.
( ان میں سرفہرست باغی ہی کے سوہن حلوہ والے شہر سے تعلق رکھنے والے ایک برساتی مینڈک* کی ہےجسکے اباؤ اجداد انگریزوں کے چہیتے تھے) انقلابی پارٹی میں خان کے علاوہ باغی کے سیاسی "قدکاٹ" کا کوئی ادمی موجود نہیں تھا اور شاید یہی سبب بنا حسد کے اس سمندر کا. کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ "باغی" پیسوں کیلئے "داغی" ہو گیا تھا میرا ان حضرات سے ایک سوال ہے کیا مشرف حکومت نے باغی کو کوئی آفر نہیں کی تھی؟ کیا مشرف کے سیاسی ساتھی "احرام" باندھ کر کھجور اور زم زم سے گزارا چلا رہے تھے؟
خان نے شیخ آف لال حویلی کے مشوروں میں آکر ایک مخلص ادمی کو کھو دیا. لیکن یہ خان کی "واحد" غلطی نہیں ہے.) ویسے بھی انسان غلطیوں کا پتلا ہیں. جاوید ہاشمی تھرڈ ایمپائر کے حق میں نہیں تھا اسکی وجہ شاید وہ تلخ تجربات تھے جو صرف وہ سہہ چکے تھے خان؛ رشید اور مخدوم نہیں. تھرڈ ایمپائر انگلی اٌٹھا نہیں سکے. اب تو سنا ہے تھرڈ ایمپائر کے ساتھ ساتھ فیلڈ ایمپائرز بھی شریفوں کے شرافت کے قائل ہیں.
باغی داغی بن چکا ہے اب کوئی بھی "ایرا غیرا" داغی کے سیاست کو چاغی کے پہاڑوں کیطرح ہلا سکتا ہے. انقلابی بچوں نے سوشل میڈیا میں باغی کو اتنا بدنام کر دیا ہے کہ موصوف اتنی قربانیوں کے بعد بھی اپنا آبائی سیٹ* نہیں جیت سکتے.
کسی نے خوب کہا ہے بد اچھا بدنام برا. جاوید ہاشمی کی سیاست کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں امیر مقام؛ دانیال عزیز؛ فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی بن کر تو رہا جا سکتا ہیں لیکن باغی کی طرح سسٹم کے خلاف کھڑا ہونا پڑا تو اکیلے چلنا پڑے گا. جاوید ہاشمی کی سیاست تیسری دنیا کی"جمہوری" معاشروں کی ہلکی سی جھلک ہیں۔ یہاں سر جھکا کر ہی جیا جا سکتا ہے جو سر اٹھائیگا اسکی سیاست اور قربانیاں "داغی" ہو جائیگی. پارٹی جمہوریت آج بھی شریفوں؛ عمرانیوں؛ ذرداریوں اور چوہدریوں کی گھر کی لونڈی ہیں
.
نوٹ. سیاست ڈاٹ پی کے والے میرے خیالات سے سو فیصد متفق ہے
جن دنوں فوجی بھائی جاوید ہاشمی کو محب وطن بنانے کی چکر میں اسکی کھال کھینچ رہے تھے. انہیں دنوں شریف لندن میں سر پر سونا یوریاں کی مدد سے زلفیں کاشت کرکے جدہ میں اپنی*"کمائی" کو "اب زم زم" سے دھو رہے تھے. باغی نے شریف کی اقتدار میں واپسی کے بعد انقلابی کو جوائن کرلیا. لیکن وہاں کئی مینڈک باغی کے طرز سیاست سے خوش نہیں تھے.
( ان میں سرفہرست باغی ہی کے سوہن حلوہ والے شہر سے تعلق رکھنے والے ایک برساتی مینڈک* کی ہےجسکے اباؤ اجداد انگریزوں کے چہیتے تھے) انقلابی پارٹی میں خان کے علاوہ باغی کے سیاسی "قدکاٹ" کا کوئی ادمی موجود نہیں تھا اور شاید یہی سبب بنا حسد کے اس سمندر کا. کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ "باغی" پیسوں کیلئے "داغی" ہو گیا تھا میرا ان حضرات سے ایک سوال ہے کیا مشرف حکومت نے باغی کو کوئی آفر نہیں کی تھی؟ کیا مشرف کے سیاسی ساتھی "احرام" باندھ کر کھجور اور زم زم سے گزارا چلا رہے تھے؟
خان نے شیخ آف لال حویلی کے مشوروں میں آکر ایک مخلص ادمی کو کھو دیا. لیکن یہ خان کی "واحد" غلطی نہیں ہے.) ویسے بھی انسان غلطیوں کا پتلا ہیں. جاوید ہاشمی تھرڈ ایمپائر کے حق میں نہیں تھا اسکی وجہ شاید وہ تلخ تجربات تھے جو صرف وہ سہہ چکے تھے خان؛ رشید اور مخدوم نہیں. تھرڈ ایمپائر انگلی اٌٹھا نہیں سکے. اب تو سنا ہے تھرڈ ایمپائر کے ساتھ ساتھ فیلڈ ایمپائرز بھی شریفوں کے شرافت کے قائل ہیں.
باغی داغی بن چکا ہے اب کوئی بھی "ایرا غیرا" داغی کے سیاست کو چاغی کے پہاڑوں کیطرح ہلا سکتا ہے. انقلابی بچوں نے سوشل میڈیا میں باغی کو اتنا بدنام کر دیا ہے کہ موصوف اتنی قربانیوں کے بعد بھی اپنا آبائی سیٹ* نہیں جیت سکتے.
کسی نے خوب کہا ہے بد اچھا بدنام برا. جاوید ہاشمی کی سیاست کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں امیر مقام؛ دانیال عزیز؛ فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی بن کر تو رہا جا سکتا ہیں لیکن باغی کی طرح سسٹم کے خلاف کھڑا ہونا پڑا تو اکیلے چلنا پڑے گا. جاوید ہاشمی کی سیاست تیسری دنیا کی"جمہوری" معاشروں کی ہلکی سی جھلک ہیں۔ یہاں سر جھکا کر ہی جیا جا سکتا ہے جو سر اٹھائیگا اسکی سیاست اور قربانیاں "داغی" ہو جائیگی. پارٹی جمہوریت آج بھی شریفوں؛ عمرانیوں؛ ذرداریوں اور چوہدریوں کی گھر کی لونڈی ہیں
.
نوٹ. سیاست ڈاٹ پی کے والے میرے خیالات سے سو فیصد متفق ہے
- Featured Thumbs
- http://he.com.pk/wp-content/uploads/2014/10/15.jpg
Last edited by a moderator: