
رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان کہتے ہیں کہ شہباز گل پر ایسا تشدد ہوا جو بتایا جا سکتا اور نہ ہی دکھایا جا سکتا ہے، چاروں صوبوں کے نجی ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ بنایا جائے،چاروں صوبوں سے انڈی پینڈنٹ ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈبنایاجائے، اس کاخرچہ ہم برداشت کریں گے، سرکاری اسپتال اور سرکاری ڈاکٹرزپراعتمادنہیں کیاجاسکتا۔
بابر اعوان نے کہا کہ میڈیکل افسرنےکہا شہباز گل کوبچپن سےدمہ ہے،شہباز گل پر عمران خان کے خلاف بیان دینے کیلیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، شہباز شریف کیس میں کمر درد کی رپورٹ دی گئی تھی۔ نواز شریف کو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ تھا،اب وہ مزے کر رہے ہیں۔
ملک میں اصل حکومت لندن سے ہو رہی ہے،آئی جی نے تفتیش کرنے کیلیے اشتہار جاری کیا، اشتہار میں کہا گیا ہے کہ جس کسی کو تشدد کا پتا ہے وہ آکر بتائے، جبکہ میڈیا کے لوگ بھی چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ تشدد ہوا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے شہبازگل کو پمزاسپتال منتقل کرنے کا حکم دیدیا،شہبازگل کا دوبارہ میڈیکل چیک اپ کرانے کا بھی حکم دیا گیا ،ریمانڈ کی استدعا پیر تک ملتوی کردی گئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے فیصلے میں کہا کہ شہبازگل کاجسمانی ریمانڈ ابھی شروع ہی نہیں ہوا، شہبازگِل کی صحت ٹھیک نہیں، حالت درست ہوتی توایمبولینس میں کیوں لایاجاتا۔