
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو چاہیے کہ وہ غیر جانبدار رہے، بار کی غیر جانبداری سے ہی وکلا کا تعاون ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے نام سے منسوب کانفرنس کی اختتامی تقریب میں ایک مفرور کا خطاب عدلیہ اور ججز کی توہین ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں انسانی حقوق کے موضوع پر دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے پہلے روز چیف جسٹس کے علاوہ بعض سنیئر وکلا، ججز، صحافی اور سیاسی رہنما سمیت کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔
اس کانفرنس میں عدلیہ کی کارگردگی پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد نے اپنے مخصوص انداز میں دھواں دار خطاب میں عدلیہ کی خوب خبر لی۔ علی کرد نے جب اپنی تقریر میں ’ایک جرنیل، ایک جرنیل، ایک جرنیل‘ کہا تو ان کے ساتھ کانفرنس میں دیگر وکلا نے نعرے بازی شروع کر دی۔
اس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کو بھی مدعو کیا گیا تو انہوں نے شرکت سے انکار کر دیا جس کی وجہ انہوں نے ٹویٹر پر بتائی کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا، ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق آڑانے کے مترادف ہے میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ افتخار چوہدری کی عدالت کے بڑے مقدموں کی لسٹ نکلوائیں ہر کیس میں حامد خان وکیل ہے اور دو تین لوگ اور ان لوگوں نے عدلیہ کی آزادی کے نام پر اتنا مال کمایا کہ اگلے پچھلے پُر ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے وکلا تحریک کیلئے جسٹس خواجہ شریف کو تھیلوں میں پیسے بھجوائے اور کرد صاحب کے لیکچر سنیں۔