ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹے انجن والی گاڑیوں کی فروخت میں کمی

100cc1h1h121.jpg


ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹے انجن والی گاڑیوں کی فروخت میں کمی، سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت میں مجموعی طور پر 28.54 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے : رپورٹ

ملک بھر میں سالانہ بنیادوں پر ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹے انجن کی گاڑیاں فروخت ہونے میں انتہائی کمی دیکھی گئی ہے۔ پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے ماہ جولائی سے دسمبر 2022ء کے درمیان ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹے انجن والی گاڑیوں کی فروخت 30 ہزار 50 یونٹ ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت میں مجموعی طور پر 28.54 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران کارساز کمپنیوں نے ایک ہزار سی سی اور اس سے چھوٹے انجن والی گاڑیوں کی فروخت 38 ہزار 629 یونٹس تھی لیکن اس سال اقتصادی بحران، رسد اور پیداوار میں کمی کے علاوہ قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے کاروں کی طلب متاثر ہوئی ہے۔

آج کے دن ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، دن کے آغاز پر ڈالر کا ریٹ 230 روپے تھا جو دن کے اختتام تک 255 روپے ہو گیا جس کے باعث یہ افواہیں بھی جنم لے رہی ہیں کہ کار کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے ٹویوٹا انڈس موٹر اور سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ کمپنی کی طرف سے اپنی کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ اور پاک سوزوکمی موٹر کمپنی نے بھی اپنی اپنی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اب ڈالر کی قدر میں حالیہ اضافے کے بعد باقی کار کمپنیوں کی طرف سے گاڑیوں کی قیمتیں مزید بڑھنے کا عندیہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔