Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں - جنرل باجوہ کو جانا ہو گا
الله پاک نے ہر برائی اور ظلم کو کھول کر عوام الناس کے سامنے رکھ دیا ہے .جاوید چودھری سے لے کر سلیم صافی تک ، الطاف حسین ، باچا خان ، ولی خان سے لے کر نواز شریف تک ، فضل الرحمان محمود خان اچکزئی سے لے کر زرداری تک ، چیئرمین نیب میجر قمر زمان چودھری سے لے کر جسٹس جاوید اقبال تک .... چیف جسٹس افتخار چودھری سے لے کر چیف جسٹس ثاقب نثار تک ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل کیانی سے لے کر جنرل باجوہ تک................ زندگی کے تمام شعبہ جات پر متمکن لوگ .....سب کے سب
ننگ دین، ننگ ملت، ننگ وطن
ایمان و دین و ملت و وطن فروش۔۔۔۔
تف بر ٹول دلاگان و خبیثاگان
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی ہے کے بیرون ملک طاقتوں کے اشارہ ابرو پر پاکستان میں حکومتیں بدلتی ہیں ، حکمرانوں کو مسلط کیا جاتا ہے ، ان حکمرانوں کے توسط سے بیرون ملک کا نامزد چیف آف آرمی اسٹاف مسلط کر کے پوری فوج کنٹرول کر لی جاتی ہے ، طاقتوروں کو اگر نکالا جاتا ہے تو انھیں مختلف ممالک میں بھر پور ڈنکے کی چوٹ پر تحفظ دیا جاتا ہے . سب کا وقت بدلتا ہے مگر پاکستان کا وقت ساقط کا ساقط رہتا ہے . سلو انٹرنیٹ براؤزر کی مانند احتساب گھومتا رہتا ہے مگر کوئی لنک نہیں کھلتا
الله پاک نے اپنے وعدہ کے مطابق سب کچھ واضح کر دیا ہے . کسی بھی لیول پر کوئی ابہام نہیں ہے
میرا چند معصومانہ سوال پورے پاکستان سے ہے
اگر ہم ایک مستقل پیٹرن کا مشاہدہ کرتے ہیں تو چیف آف آرمی سٹاف کا عھدہ انتہائی متنازع ہو گیا ہے . آئین پاکستان کے حلف کے تحت ہر صاحب منصب پر ریاست کی اطاعت اور وفاداری لازم ہے مگر ہم دیکھتے ہیں کے ہر صاحب منصب غداروں اور سازشی عناصر کے تحفظ کے لئے تمام روایات اور قانون شکنی کرتا ہے . چیف آف آرمی اسٹاف پر متمکن صاحب منصب بھی مستقل حلف سے غداری کر رہے ہیں . مثال کے طور پر ڈان لیکس فوج کے نزدیک نا قابل معافی جرم ہوتا ہے مگر صاحب منصب ہی اس پر مٹی ڈالتے ہیں . مثال کے طور پر آرمی کے انتہائی ماہر لوگ پاتال سے نواز زرداری کے خلاف ثبوت لاتے ہیں مگر صاحب منصب ہی ان پر مٹی ڈال کر انہیں راہ فرار کرواتے ہیں اور پیچھے ڈاکٹر یاسمین رشید جیسی بے زباں ( ریاستی مجبوریوں ) کی وجہ سے فوجی چمچہ چودھریوں فواد جیسے غلیظ سیاستدان کی ہدف تنقید بنتی ہیں
شہباز شریف کو پکڑنا ایسا ہے جیسے حاضر سروس چیف آف آرمی سٹاف کو پکڑ لیا جائے
١) آخر ایک عام آدمی کس کے پیچھے کھڑا ہو . فوج یا ادارے کے کس فرد واحد کے پیچھے ؟
٢) اسرائیل اور انڈیا ہمارے سروں پر تلوار لئے کھڑے ہیں . ان حالات میں تمام غداروں کو کھلا تحفظ دیا جاتا ہے . میڈیا کو بھر پور آزادی دی جاتی ہے . کیا پاکستانی قوم ایک ایسے مشکوک چیف آف آرمی سٹاف پر بھروسہ کر سکتی ہے جو قانون شکنی کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرے ؟
٣) پاکستان کا قیام مذہب کی بنیاد پر ممکن ہوا تھا . کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان حضور پاک ﷺ کی تنبیہ کی مستقل نافرمانی کر سکتا ہے ؟
تم سے پہلے وہ قومیں تباہ ہو گئیں جو طاقتور کو تحفظ اور کمزوروں کو سزا دیتی تھیں ؟
اگر رقومی رہزنوں کو چیف آف آرمی اسٹاف کا عھدہ تحفظ فراہم کرتا ہے تو جنرل باجوہ کو کل نہیں آج جانا ہو گا . حلف کی پاسداری اور ریاست کے ساتھ وفاداری ہر صاحب منصب پر لازم ہے، انصاف کے بغیر نہ کبھی کوئی ریاست چلی ہے اور نہ چلے گی
کسی نے سچ کہا
مجھے اتنی تکلیف کربلا میں نہیں ہوئی جتنی تکلیف کوفہ والوں کی خاموشی سے ہوئی
کیا فائدہ قبر کے عذاب تک ماتم کرنے کا ؟

الله پاک نے ہر برائی اور ظلم کو کھول کر عوام الناس کے سامنے رکھ دیا ہے .جاوید چودھری سے لے کر سلیم صافی تک ، الطاف حسین ، باچا خان ، ولی خان سے لے کر نواز شریف تک ، فضل الرحمان محمود خان اچکزئی سے لے کر زرداری تک ، چیئرمین نیب میجر قمر زمان چودھری سے لے کر جسٹس جاوید اقبال تک .... چیف جسٹس افتخار چودھری سے لے کر چیف جسٹس ثاقب نثار تک ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل کیانی سے لے کر جنرل باجوہ تک................ زندگی کے تمام شعبہ جات پر متمکن لوگ .....سب کے سب
ننگ دین، ننگ ملت، ننگ وطن
ایمان و دین و ملت و وطن فروش۔۔۔۔
تف بر ٹول دلاگان و خبیثاگان
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی ہے کے بیرون ملک طاقتوں کے اشارہ ابرو پر پاکستان میں حکومتیں بدلتی ہیں ، حکمرانوں کو مسلط کیا جاتا ہے ، ان حکمرانوں کے توسط سے بیرون ملک کا نامزد چیف آف آرمی اسٹاف مسلط کر کے پوری فوج کنٹرول کر لی جاتی ہے ، طاقتوروں کو اگر نکالا جاتا ہے تو انھیں مختلف ممالک میں بھر پور ڈنکے کی چوٹ پر تحفظ دیا جاتا ہے . سب کا وقت بدلتا ہے مگر پاکستان کا وقت ساقط کا ساقط رہتا ہے . سلو انٹرنیٹ براؤزر کی مانند احتساب گھومتا رہتا ہے مگر کوئی لنک نہیں کھلتا
الله پاک نے اپنے وعدہ کے مطابق سب کچھ واضح کر دیا ہے . کسی بھی لیول پر کوئی ابہام نہیں ہے
میرا چند معصومانہ سوال پورے پاکستان سے ہے
اگر ہم ایک مستقل پیٹرن کا مشاہدہ کرتے ہیں تو چیف آف آرمی سٹاف کا عھدہ انتہائی متنازع ہو گیا ہے . آئین پاکستان کے حلف کے تحت ہر صاحب منصب پر ریاست کی اطاعت اور وفاداری لازم ہے مگر ہم دیکھتے ہیں کے ہر صاحب منصب غداروں اور سازشی عناصر کے تحفظ کے لئے تمام روایات اور قانون شکنی کرتا ہے . چیف آف آرمی اسٹاف پر متمکن صاحب منصب بھی مستقل حلف سے غداری کر رہے ہیں . مثال کے طور پر ڈان لیکس فوج کے نزدیک نا قابل معافی جرم ہوتا ہے مگر صاحب منصب ہی اس پر مٹی ڈالتے ہیں . مثال کے طور پر آرمی کے انتہائی ماہر لوگ پاتال سے نواز زرداری کے خلاف ثبوت لاتے ہیں مگر صاحب منصب ہی ان پر مٹی ڈال کر انہیں راہ فرار کرواتے ہیں اور پیچھے ڈاکٹر یاسمین رشید جیسی بے زباں ( ریاستی مجبوریوں ) کی وجہ سے فوجی چمچہ چودھریوں فواد جیسے غلیظ سیاستدان کی ہدف تنقید بنتی ہیں
شہباز شریف کو پکڑنا ایسا ہے جیسے حاضر سروس چیف آف آرمی سٹاف کو پکڑ لیا جائے
١) آخر ایک عام آدمی کس کے پیچھے کھڑا ہو . فوج یا ادارے کے کس فرد واحد کے پیچھے ؟
٢) اسرائیل اور انڈیا ہمارے سروں پر تلوار لئے کھڑے ہیں . ان حالات میں تمام غداروں کو کھلا تحفظ دیا جاتا ہے . میڈیا کو بھر پور آزادی دی جاتی ہے . کیا پاکستانی قوم ایک ایسے مشکوک چیف آف آرمی سٹاف پر بھروسہ کر سکتی ہے جو قانون شکنی کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرے ؟
٣) پاکستان کا قیام مذہب کی بنیاد پر ممکن ہوا تھا . کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان حضور پاک ﷺ کی تنبیہ کی مستقل نافرمانی کر سکتا ہے ؟
تم سے پہلے وہ قومیں تباہ ہو گئیں جو طاقتور کو تحفظ اور کمزوروں کو سزا دیتی تھیں ؟
اگر رقومی رہزنوں کو چیف آف آرمی اسٹاف کا عھدہ تحفظ فراہم کرتا ہے تو جنرل باجوہ کو کل نہیں آج جانا ہو گا . حلف کی پاسداری اور ریاست کے ساتھ وفاداری ہر صاحب منصب پر لازم ہے، انصاف کے بغیر نہ کبھی کوئی ریاست چلی ہے اور نہ چلے گی
کسی نے سچ کہا
مجھے اتنی تکلیف کربلا میں نہیں ہوئی جتنی تکلیف کوفہ والوں کی خاموشی سے ہوئی
کیا فائدہ قبر کے عذاب تک ماتم کرنے کا ؟
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/3rZSX2LL/Logo.png
Last edited: