مائیکرو سافٹ نے ایکسرے کی مانند دکھانے والا ہیڈسیٹ تیار کرلیا
کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی کے شعبہ طب کے طالب علم مائیکروسافٹ کی اس مفید ایجاد کو آزمارہے ہیں فوٹو: فائل
لندن: مائیکروسافٹ نے ہولولینس کے نام سے ایک خاص آگمینٹڈ ریئلٹی ہیڈ سیٹ تیار کیا ہے جس کے تحت طب کے طالب علم مجازی طور پر مریضوں کی جلد، ہڈیاں، اعضا اور ان کے افعال کو تھری ڈی انداز میں دیکھ سکیں گے۔
مائیکرو سافٹ کی جانب سے تیار کیے گئے ہیڈ سیٹ سے انسانوں کی چھیڑپھاڑ کیے بغیر صرف ایک کلک پر بدن سے ہڈیاں ، اعضا اور اعصابی نظام الگ ہوجاتا ہے اور اسی طرح دل، دماغ، گردوں اور پھیپھڑوں وغیرہ کو علیحدہ کرکے ان کا تفصیلی مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ کمپنی اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس سے طبی تعلیم اور تدریس انقلابی طور پر تبدیل ہوجائے گی اور یہ طریقہ گیمنگ اور دیگر تفریحات کی طرح مقبول ہوگا۔
کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی کے شعبہ طب کے طالب علم مائیکروسافٹ کی اس مفید ایجاد کو آزمارہے ہیں اس میں ہڈیوں کے فریکچر، دل کے اندرونی خانوں اور پورے اعصابی نظام کو بہت باریکی سے زوم کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی کی پروفیسر کے مطابق تمام ترقی کے باوجود انسانی اعضا کو 100 سال سے روایتی انداز میں پڑھایا جارہا ہے اور اس سے قبل صرف 2D انداز میں ہی طالب علموں کو میڈیکل تصاویر دکھائی جارہی تھیں جب کہ انسانی جسم ایسا نہیں بلکہ بہت مختلف ہے۔
مائیکروسافٹ نے ناسا کی مدد سے یہ ہیڈسیٹ تیار کیا ہے جو ناسا نے اپنے خلانوردوں کی ٹریننگ کے لیے تیار کیا تھا اس میں جسم کے اعضا تفصیلی ڈایاگرام کی طرح ظاہر ہوتے ہیں جن کے نام بھی اور تفصیلات ٹیکسٹ کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔ اس ہیڈ سیٹ میں میں انسانی ہڈیاں ہوا میں تیرتی نظر آتی ہیں، دل اور اس کے اعضا فضا میں ایک ایک کرکے کھلتے ہیں اور اس طرح بہت تفصیل سے پورے جسمانی نظام کو دیکھا جاسکتا ہے۔
کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی کے شعبہ طب کے طالب علم مائیکروسافٹ کی اس مفید ایجاد کو آزمارہے ہیں فوٹو: فائل
لندن: مائیکروسافٹ نے ہولولینس کے نام سے ایک خاص آگمینٹڈ ریئلٹی ہیڈ سیٹ تیار کیا ہے جس کے تحت طب کے طالب علم مجازی طور پر مریضوں کی جلد، ہڈیاں، اعضا اور ان کے افعال کو تھری ڈی انداز میں دیکھ سکیں گے۔
مائیکرو سافٹ کی جانب سے تیار کیے گئے ہیڈ سیٹ سے انسانوں کی چھیڑپھاڑ کیے بغیر صرف ایک کلک پر بدن سے ہڈیاں ، اعضا اور اعصابی نظام الگ ہوجاتا ہے اور اسی طرح دل، دماغ، گردوں اور پھیپھڑوں وغیرہ کو علیحدہ کرکے ان کا تفصیلی مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ کمپنی اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس سے طبی تعلیم اور تدریس انقلابی طور پر تبدیل ہوجائے گی اور یہ طریقہ گیمنگ اور دیگر تفریحات کی طرح مقبول ہوگا۔
کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی کے شعبہ طب کے طالب علم مائیکروسافٹ کی اس مفید ایجاد کو آزمارہے ہیں اس میں ہڈیوں کے فریکچر، دل کے اندرونی خانوں اور پورے اعصابی نظام کو بہت باریکی سے زوم کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی کی پروفیسر کے مطابق تمام ترقی کے باوجود انسانی اعضا کو 100 سال سے روایتی انداز میں پڑھایا جارہا ہے اور اس سے قبل صرف 2D انداز میں ہی طالب علموں کو میڈیکل تصاویر دکھائی جارہی تھیں جب کہ انسانی جسم ایسا نہیں بلکہ بہت مختلف ہے۔
مائیکروسافٹ نے ناسا کی مدد سے یہ ہیڈسیٹ تیار کیا ہے جو ناسا نے اپنے خلانوردوں کی ٹریننگ کے لیے تیار کیا تھا اس میں جسم کے اعضا تفصیلی ڈایاگرام کی طرح ظاہر ہوتے ہیں جن کے نام بھی اور تفصیلات ٹیکسٹ کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔ اس ہیڈ سیٹ میں میں انسانی ہڈیاں ہوا میں تیرتی نظر آتی ہیں، دل اور اس کے اعضا فضا میں ایک ایک کرکے کھلتے ہیں اور اس طرح بہت تفصیل سے پورے جسمانی نظام کو دیکھا جاسکتا ہے۔