معروف اینکر شہزاد اقبال کی ٹوئٹ پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل سے تعلق رکھنے والے اینکر شہزاد اقبال نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ براہ کرم نوٹ کریں کہ وہ صحافی حضرا ت جنہیں "نام نہاد" لبرل قرار دیا گیا تھا، جن پر پی ٹی آئی اور ٹرولز کے ذریعہ بدعنوان ہونے یا ریاست مخالف ایجنٹ ہونے کا الزام بھی لگایا گیا ، حتی کہ وہ پی ٹی آئی حکومت میں بھی غائب ہو گئے،وہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مذہب کے غلط استعمال کی مذمت میں اصولی موقف اختیار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب شہزاد اقبال کی ٹوئٹ پر سابق معاون خصوصی شہباز گل نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا رویہ افسوسناک ہے کہ آپ سپورٹ کے اندر سے بھی خنجر مار رہے ہیں، ہمیں پتہ ہے آپ ہمیں کسی بات پر سپورٹ نہیں کر سکتے۔
شہبازگل نے مزید کہا کہ کوئی بات نہیں کریں لیکن اس طرح کی سپورٹ براہ مہربانی نہ کریں جس میں سپورٹ نہیں بلکہ مخالفت ہے، کھل کر تنقید کریں آپکا حق ہے تنقید کرنا۔
واضح رہے کہ مسجد نبوی کے واقعے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف اتوار کو ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مسجد نبوی کی بے حرمتی کے معاملے پر مقدس مقام کے احاطے میں نامناسب رویے اور نعرے بازی کے معاملے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان، شیخ رشید احمد، فواد چوہدری، شہباز گل اور مراد سعید کو نامزد کیا گیا ہے۔
دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اشارہ دیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو مسجد نبوی میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے خلاف نعرے بازی سے متعلق کیس میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسجد نبوی میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو ہراساں کرنے کا واقعہ پہلے سے طے شدہ تھا اور اس واقعے میں 100 سے 150 کے قریب افراد ملوث تھے۔
وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کو مملکت سے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔