اسسٹنٹ کمشنر فیروزوالا کی طرف سے ایفکو سٹیل ملز کی غیرقانونی تعمیر کی نشاندہی کی گئی تھی: ذرائع
محکمہ اینٹی کرپشن سابق وفاقی وزیر رہنما پاکستان تحریک انصاف حماد اظہر کے خلاف متحرک ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق حماد اظہر اور میونسپل کمیٹی فیروزوالا کے بلڈنگ انسپکٹر حاجی محمد اقبال پر محکمہ اینٹی کرپشن کی طرف سے شیخوپورہ میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
حماد اظہر پر ایفکو سٹیل ملز کی تعمیرات میں سرکاری خزانے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔ حماد اظہر کی گرفتاری کیلئے اینٹی کرپشن کی ٹیم نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
حماد اظہر اور حاجی محمد اقبال کے خلاف درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق ایفکو سٹیل ملز کو نقشے کی منظوری اور بلڈنگ پلان کے بغیر غیرقانونی طور پر تعمیر کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ کونسل شیخوپورہ اور میونسپل کمیٹی فیروزوالا سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داران کا تعین دوران تفتیش کیا جائے گا۔
حماد اظہر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایفکو سٹیلز ملز کی تعمیر کے لیے کمرشلائزیشن فیس کی مد میں بھی سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے جس پر اینٹی کرپشن کی ٹیم ایف آئی آر میں نامزد ملزمان حماد اظہر اور حاجی محمد اقبال کی گرفتاری کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
ایفکو سٹیل ملز کی غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سرمد تیمور نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کو 6 جون کو ریفرنس بھیجا تھا۔ سرمد تیمور کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس میں غیرقانونی تعمیرات میں ملوث عملے وانڈسٹری مالکان کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر فیروزوالا کی طرف سے ایفکو سٹیل ملز کی غیرقانونی تعمیر کی نشاندہی کی گئی تھی۔
حماد اظہر نے نقشے کی منظوری اور بلڈنگ پلان کے بغیر کوٹ عبدالمالک کے علاقے میں 153 کنال 12 مرلے سرکاری اراضی پر ایفکو سٹیل ملز غیرقانونی طور پر تعمیر کی تھی۔ علاوہ ازیں اینٹی کرپشن کی طرف سے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کی بسیں حماد اظہر کی سٹیل ملز کو سکریپ کی قیمت میں فروخت کرنے پر بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا موقف دیتے ہوئے لکھا کہ: حکام نے مجھ پر اینٹی کرپشن کا کیس بنایا ہے۔ کہتے ہیں جب ہماری فیکٹری تعمیر ہوئی تو اس وقت بلڈنگ کا نقشہ پاس نہیں کرایا۔
https://twitter.com/x/status/1669700395516456965
عرض یہ ہے کہ فیکٹری جب تعمیر ہوئی تھی تو میں اس وقت سکول میں پڑھتا تھا اور 25 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن کبھی کوئی بلڈنگ ریگولیشن کا اعتراض تو اٹھا نہیں۔ مسئلہ بلڈنگ ریگولیشن کا نہیں بلکہ سیاسی وابستگی کا ہے۔