ایم کیوایم کے مضبوط گھونسلے (Ummat News)

Altaf Lutfi

Chief Minister (5k+ posts)

پچھلے چند روز سے مھوش علی نے فورم پر وہ ھاھا کار مچا رکھی ھے کہ کان پڑی آواز سُننا مشکل ھو رھا ھے، عشروں پہلے ایم کیو ایم کی تشکیل کے وقت الطاف حسین نے عوام کو کتابیں بیچ کر ھتھیار خریدنے کی تلقین کی تھی اور آج مھوش علی انھی مسلح عوام کی بھرپور بغاوت کا ڈراوا دیتی نظر آتی ھیں لیکن خود کراچی کے عوام کا یہ حال ھے کہ وہ اپنے نرخرے سے ایم کیو ایم کے خونی پنجے ہٹانے کے لیے رینجرز سے مدد کی اپیلیں کر رھے ھیں، تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں


story1.gif


http://ummat.net/2015/07/21/news.php?p=story1.gif
 
Last edited by a moderator:

Nadir Bashir

Minister (2k+ posts)
Re: ایم کیو ایم کے مضبوط گھونسلے طوفان کی زد م&#1740

برائی کا انجام برا ہی ہے- ایم کیو ایم تو پاکستانی معاشرے کے لئے وائرس بن گئی ہے- ایم کیو ایم کو چاہیے کہ سدھر جائے-اور وہ لوگ جو ایم کیو ایم کو استعمال کر رہے ہیں - کہ ہر چیز کی حد ہوتی ہے-پاکستان ١٩٧١ کا پاکستان نہیں ہے اب-
 

m00dy

MPA (400+ posts)
اس کلن میاں کا اپنا مونھ نجائز تجاوزات کے زمرے میں اتا ہے

:lol:
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)

میری پاکستانی قوم والے واقعی عقل سے کبھی کبھار (بلکہ اکثر) پیدل دکھائی دیتے ہیں۔

یہ لوگ سال ہا سال سے الطاف حسین کے اس بیان پر ہاہا کار مچا رہے ہیں جہاں الطاف حسین نے مہاجر خواتین سے کہا تھا کہ وہ اپنا زیور بیچیں اور (قانونی) ہتھیار خریدیں۔

الطاف حسین نے یہ بیان 1986 میں سانحہ قصبہ کالونی کے بعد دیا تھا۔

آج میری قوم والوں کو یہ ہی نہیں پتا کہ سانحہ قصبہ کالونی کیا تھا۔ ۔۔۔۔ یہ میری وہ قوم والے ہیں جو ہر وقت 12 مئی میں مرنے والے 50 افراد کا ذکر تو کرتے ہین (حالانکہ ان میں بے تحاشہ بذاتِ خود ایم کیو ایم کے کارکنان ہیں) لیکن آج تک میں نے نہیں دیکھا کہ انہیں توفیق ہوئی ہو کہ یہ سانحہ قصبہ کالونی کا ذکر کر بیٹھیں۔


سن 1986 میں سہراب گوٹھ اور پہاڑیوں پر موجود کمیونٹی والوں نے قصبہ کالونی میں گھس کر 300 مہاجروں کو چند گھنٹوں میں گولیوں سے بھون ڈالا تھا اور سینکڑوں کو زخمی کیا تھا، مال و جائیدان کے ساتھ ساتھ انہوں نے مہاجر خواتین کی عزتوں کو بھی پامال کیا۔

یہ وہ وقت تھا جب متحدہ نئی نئی بنی تھی اور اسلحہ کے نام پر اسکے پاس ایک پستول تک نہ ہوتا تھا۔

چنانچہ یہ وہ وقت تھا جب الطاف حسین نے کہا تھا کہ مہاجر خواتین اپنا زیور بیچیں ، اور اسلحہ خریدیں اور اپنی حفاظت خود کرنا سیکھیں۔



رہ گئی قبضہ پلاٹوں کی بات، تو یہ امت کذاب اخبار کی خبر ہے۔

ہاں اگر کسی عدالت میں یہ کیس چلا ہوتا، اور عدالت نے انہیں غیر قانونی کہتے ہوئے گرا دینے کا حکم دیا ہوتا، تو پھر اس پر بات کی جا سکتی تھی۔