
"دل دل پاکستان" جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق سلمان احمد جیسے فنکار کو ہراساں کرنے کیلئے ایف آئی اے کا نوٹس بھیجنا قانون نہیں، کالا قانون ہیں، یہ آزادی نہیں غلامی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافی جمیل فاروقی نے سلمان احمد کو ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایف آئی اے کو ہراسگی کے لئے صحافی کیا کم پڑ گئے تھے کہ ”دل دل پاکستان“ جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق سلمان احمد جیسے آرٹسٹ کو سائبر کرائم وِنگ نے نوٹس بھیج دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1547946565863874561
انہوں نے لکھا کہ یہ قانون نہیں کالا قانون ہے، یہ آزادی نہیں غلامی ہے، یہ جبر ہے، یہ بربریت ہے، یہ قانون کا خون ہے! ایک اور ٹویٹ میں اپنے موبائل کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نامعلوم نمبروں سے جس طریقے سے آج بات کی گئی ہے اور دھمکا کر کہا گیا ہے کہ کیا عمران خان ”ماما“ ہے تمہارا تم ہمارے نشانے پر ہو، باز آ جائو، دوستو! بال بھی بیکا ہونے کی صورت میں ناچیز نے وصیتی ویڈیوز ریکارڈ کروا دی ہیں جس میں تمام ذمہ داران کے نام شامل ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1543202604087447554
صحافی جمیل فاروقی کی ٹویٹ کے جواب میں گلوکار سلمان احمد نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ لکھاریوں، خواتین، بچوں اور صحافیوں پر حملوں کے بعد رانا ثناء اللہ اور اس کے بزدل ساتھی میری اظہار رائے کی آزادی کو دھمکیوں سے چھیننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جمیل فاروقی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہ ڈرنے والے ہیں، نہ پیچھے ہٹنے والے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1547947878496096257
دریں اثنا جمیل فاروقی نے گلوکار سلمان احمد کا ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہراسگی کا دائرہ صحافیوں سے ہوتے ہوتے آرٹسٹوں تک پھیلا دیا گیا ہے۔ فاشسٹ ریجیم میں ”دل دل پاکستان“ کے موجد سلمان احمد کو سائبر کرائم ونگ کی جانب سے ٹوئیٹر پر اظہارِ رائے کی پاداش میں نوٹس بھیجا جانا انتہائی افسوسناک ہے، کئی صحافی پہلے ہی زیرِ عتاب ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1547980173358026752
ویڈیو میں سلمان احمد کا کہنا تھا کہ مجھے وزیر داخلہ رانا ثناء الہہ کے کارکن اور گلو بٹوں نے ایک اور دھمکی دی ہے اور میرے گھر والوں کا فون آیا ہے! گھر والوں نے بتایا ہے کہ ہمارے گھر کے ارد گرد نامعلوم مشکوک افراد گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں اور تمہارا پوچھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا پچھلے دو ہفتوں سے مسلسل ہو رہا ہے اور جیسا کہ آپ نے دیکھا پچھلے دو ہفتوں کے اندر ہمارے سینئر صحافی ایاز امیر، عمران ریاض خان، جمیل فاروقی، سمیع ابراہیم اور ہماری عورتوں اور بچوں پر جس قسم کا تشدد کیا جا رہا ہے اور انہیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یہ جمہوریت نہیں ہے بلکہ یہ فاشزم ہے۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ آج میں اپنے سب دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے سائبر کرائم کے ایک جرم میں ایف آئی اے کا نوٹس بھی آیا ہے تو میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر میرے خاندان، بیوی، بچوں کو، رشتہ داروں کو یا میرے دوستوں کو کسی بھی طرح سے ڈرایا دھمکایا گیا تو اس سب کے ذمہ دار وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور مریم نوازشریف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اس وقت اس ملک میں صحافی، خواتین، نوجوان اور نہ ہی وہ آرٹسٹ جنہوں نے دل دل پاکستان، جذبہ جنون اور آزادی جیسے ترانے ملک کو دیئے ہیں بھی محفوظ نہیں ہیں تو کیا یہ پاکستان وہ پاکستان ہے جس میں ہم رہنا چاہتے ہیں؟ کیا یہ وہ پاکستان ہے جو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کی سوچ کا پاکستان تھا، جس کا انہوں نے تصور کیا تھا؟ جس کا انہوں نے خواب دیکھا تھا؟
انہوں نے آخر میں اپنے پیغام میں کہا کہ اگر ہم سارے جمع ہو کر کھڑے نہیں ہوتے اور ایک آواز میں اس امپورٹڈ حکومت کو نامنظور نہیں کرتے اور ان کے خلاف متحد ہو کر ووٹ نہیں ڈالتے تو یہ ہماری زندگیاں حرام کر دیں گے۔