ایف آئی اے کو سوشل میڈیا کے حوالے سے اختیارات دینے پر حکومت کا یوٹرن؟

4fiagovtuirn.jpg

وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا مواد کے حوالے سے ایف آئی اے کو کارروائی کےا ختیارات دینے کے فیصلے پر یوٹرن لیتے ہوئے اسے صحافی برادری سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے مشروط کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اس فیصلے پر عمل درآمد روکنے سے متعلق اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس بل سے آزادی رائے پر قدغن لگے گی تو ہم اسے بالکل واپس لیں گے، یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اندیشہ ہے کہ آزادی رائے کو نقصان نا پہنچے، اسی لیے فیصلہ کیا ہے کہ میڈیا، صحافتی تنظیمیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز حکومت کی رہنمائی کریں ۔


رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ یہ بل پارلیمنٹ میں حکومت لارہی ہے جہاں اس معاملے پر تفصیلی مباحثہ ہوگا، سوشل میڈیا پر کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو کنٹرول کیا جانا چاہیے، سوشل میڈیا پر لوگوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو بااختیار بنانےکیلئے ایکٹ میں ترمیم منظور کی تھی جس کے تحت ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف افواہوں اور غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اس کو اگر آزادی راے پر قدغن لگے گی یا نہیں تو لعنت اس مونچھوں والے نوازی کتے پر۔یہ بھی پتہ چل گیا ہو گا دس دن بعد اگر حالات ان کے خلاف ہو گئے تو ان کے راجے اور چاچے سات سات سال جیل میں سڑنے کے ڈر سے بلوں سے باہر آنے سے انکار کر دیں گے تو ان کی سیاست پہلے ہی چل نہیں رہے گی الٹا مریم اور نواز بھی جیل جایں گے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
پٹواری تو بہت خوش ہونگے۔ پہلے صرف جوکر اعظم یو ٹرن مارتے تھے اب تو پوری کابینہ یوٹرن ماسٹر ہو گئی ہے۔
 

Back
Top