ایف آئی اے ملازمین کا ملزمان سے رشوت لینے کا انکشاف

8fiaikkrisshahwt.png

لاہور میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) ملازمین کی جانب سے ملزمان سے رشوت لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے ملازمین نے لاہور میں تفتیش کے نام پر ملزمان سے ساز باز کرنا شروع کردی ہے۔

رشوت ستانی کا واقعہ سائبر کرائم سرکل کے ایک ملازم کے حوالے سے سامنے آیا ہے، ذرائع کہنا ہے کہ ملازم ذیشان نے ملزم اویس ظفر کی گھر والوں سے بات کروائی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے تمام ثبوت ڈیلیٹ کروادیئے۔

ذیشان نے اس کے بدلے ملزم اویس سے پانچ ہزار روپے رشوت لی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبرکرائم سرکل کی جانب سے گرفتار کیے گئے ملزم اویس ظفر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سیدہ مہرین کے نام سے اکاؤنٹس بنا رکھا تھا اور ملزم لوگوں کو گستاخانہ مواد تیار کرنے پر اکساتا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے گرفتاری کےبعد ملازم ذیشان نے رشوت لے کر ملزم کی گھر والوں سے بات کرواکے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سارے ثبوت ڈیلیٹ کروادیئے۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
انکشاف ہوتا اگر ایف آئی والا رشوت لینے سے انکار کر دیتا یہ تو پاکستان میں معمول کی بات ہے
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
تو اس میں خبر کیا ہے ؟ ایف آئی ُاے اور دوسری ایجنسز میں یہ تو نارمل روٹین میں ہوتا ہے اور ہورہا ہے
اسلئے تابان کی بات ٹھیک ہے اگر یہ ہوتا کہ ایف آئی اے نے یا کسی اور ایجنسی نے رشوت لینے سے انکار کردیا
تو پھر یہ واقعئ بریکنگ نیوز ہوتی
 

Back
Top