صحافی احمد نورانی کی اہلیہ عنبرین فاطمہ نے خلع کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔ عنبرین فاطمہ نے ٹوئٹر پر خلع کے دعویٰ کی دستاویز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "ان کے شوہر نے نہ تو کبھی انہیں کوئی کاغذات بھیجے اور نہ ہی زبانی طلاق دی"۔
انکا کہنا تھا کہ "نکاح میں ہونے کے باوجود لوگوں کے سامنے کہا گیا کہ ہماری طلاق ہوگئی ہے اور اس بات کا پورا ڈھنڈورا پیٹا گیا"۔
عنبرین فاطمہ نے کہا کہ "اس ذلت کے بعد اس رشتے میں رہنا میرے لیے ناممکن تھا، اس لیے میں "خلع" کادعوی دائر کرنے پر مجبور ہوگئی اور دعوی دائر کردیا"۔
اس پر احمد نورانی نے ردعمل دیا اور کہا کہ جنرل فیض حمید صاحب! آپ اس خاتون سے چھ صفحات مشتمل میرے خلاف جو عدالتی دعوی مختلف وٹس ایپ گروپس پرشیئرکروارہےاس پرمیرےگھر کامکمل ایڈریس دیاگیاہے۔ آپ جوچاہتےہیں وہ تومیں سمجھ سکتاہوں مگراس حدتک گرنےکاآپکوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انکا کہنا تھا کہ "نکاح میں ہونے کے باوجود لوگوں کے سامنے کہا گیا کہ ہماری طلاق ہوگئی ہے اور اس بات کا پورا ڈھنڈورا پیٹا گیا"۔
عنبرین فاطمہ نے کہا کہ "اس ذلت کے بعد اس رشتے میں رہنا میرے لیے ناممکن تھا، اس لیے میں "خلع" کادعوی دائر کرنے پر مجبور ہوگئی اور دعوی دائر کردیا"۔
اس پر احمد نورانی نے ردعمل دیا اور کہا کہ جنرل فیض حمید صاحب! آپ اس خاتون سے چھ صفحات مشتمل میرے خلاف جو عدالتی دعوی مختلف وٹس ایپ گروپس پرشیئرکروارہےاس پرمیرےگھر کامکمل ایڈریس دیاگیاہے۔ آپ جوچاہتےہیں وہ تومیں سمجھ سکتاہوں مگراس حدتک گرنےکاآپکوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔