
آپ 100 آدمی لے کر گرڈ سٹیشن گئے میں 1 ہزار لے کر جا سکتا ہوں: عطاء اللہ تارڑ
اصل قصور بجلی بل ادا نہ کرنے والوں کا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیے: وزیر اطلاعات
خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر صوبہ اور وفاق آمنے سامنے آ چکے ہیں اور بات دھمکیوں سے آگے بڑھ کر گرڈ سٹیشنز پر قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ممبران کے دھاوے تک پہنچ چکی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا کہ اگر آپ 100 لوگ لے کر گرڈ سٹیشن پہنچ گئے ہیں تو میں 1000 لوگوں کو لے کر جا سکتا ہے۔ خیبرپختونخوا بھی ہمارے ملک کا حصہ ہے جہاں کی عوام کو سہولیات دینے کیلئے سب کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم گرڈ سٹیشن کے دورہ کرنے پر کہا کہ بجلی چوری ولائن لاسز کے معاملات صوبوں اور وفاقی نے مل کر حل کرنے ہیں، آپس میں افہام وتفہیم وتعاون سے ہی معاملات کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ بجلی چوری ولائن لاسز کے معاملات حل ہونے سے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، اصل قصور بجلی بل ادا نہ کرنے والوں کا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
عطاء اللہ تارڑ نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عید پر کچھ لوگ تفریح گاہوں کا رخ کرتے ہیں تو کچھ گرڈ سٹیشن کا، ہم وہ نہیں ہیں جنہوں نے جلسے میں بلز جلا کر کہا تھا کہ اس کی ادائیگی نہیں کریں گے۔ ہم تمام صوبائی معاملات ایک ساتھ چلانا چاہتے ہیں، گڈ سٹیشن جا کر سوئچ آف کرنا جائز بات نہیں، کیمرے کے سامنے الگ بیان جاری کرنا ان کی مجبوری ہے، اس سلسلے کا جواب اسی زبان میں نہیں دینا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی چائنہ سے دوستی سیاست سے بالا ہے، اچھے برے وقت میں پاک چین دوستی لازوال ثابت ہوئی اور پاکستان کو عالمی سطح پر بہت سے کامیابیاں ملیں۔ چین کا اعلیٰ سطحی وفد آج پاکستان پہنچ رہا ہے جس سے سی پیک کے حوالے سے اہم بات چیت ہو گی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور چائنہ کے وزیر اس اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ کے وفد کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، تنقید کرنے والوں کو پاک چین دوستی کیخلاف بولنا بند کرنا ہو گا ، ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ملکی معیشت حکومتی اقدامات کے باعث درست سمت میں گامزن ہو چکی، سٹاک ایکسچینج میں تیزی، روپے کا مستحکم رہنا اور تجارتی خسارے کے ساتھ مہنگائی میں کمی ہوئی جس سے عوام خوشحال ہو رہی ہے، ہم ڈیجیٹل پاکستان کی طرف بڑھ رہے ہیں۔