آئی ایم ایف نے قرض معاہدہ بحال کرنے کیلئے سب سے سخت شرط رکھ دی

ishaqdhaaiaia.jpg

آئی ایم ایف نے قرض معاہدہ بحال کرنے کیلئے ایک اور شرط رکھ دی، پاکستان کے سامنے آئی ایم ایف نے آخری مطالبہ رکھا تھا کہ کمرشل بینکوں سے براہ راست قرضے نہ لیے جائیں جس سے اتفاق کر لیا گیا تھا : ذرائع

ملک میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ موجودہ حکومت کیلئے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے تمام پیشگی شرائط پر پاکستان نے مکمل درآمد کر دیا ہے جس کے بعد قرض معاہدے کو بحال کرنے کیلئے پاکستان کے سامنے ایک اور شرط رکھ دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ 30 جون 2023ء تک پاکستان کو فنانسنگ کرنے والے ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر کی طرف سے تحریری یقین دلائی جائے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر تمام پیشگی شرائط پر مکمل طور پر عملدرآمد کر چکا ہے جبکہ اب تینوں دوست ممالک سے تحریری یقین دہانی لینے کیلئے پاکستانی حکومت متحرک ہو گئی ہے۔

پاکستانی حکام کو امید ہے کہ جلد دوست ممالک تحریری یقین دہانیاں حاصل کر لیں گے اور اس معاملے پر وزارت خزانہ کے ساتھ وزیراعظم کا دفتر بھی سرگرم ہو چکا ہے۔ پاکستان کے سامنے آئی ایم ایف نے آخری مطالبہ رکھا تھا کہ کمرشل بینکوں سے براہ راست قرضے نہ لیے جائیں جس سے اتفاق کر لیا گیا تھا جبکہ آئی ایم ایف، پاکستان حکام نے ترمیم شدہ ایم ای ایف پی پر مذاکرات کر چکے ہیں۔

پاکستان کی خواہش ہے کہ آئندہ ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ منظور ہو جائے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کئی مہینوں سے 7 ارب ڈالرز کے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے لیے بات چیت چل رہی ہے لیکن ابھی تک کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکے۔

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیوالیہ ہونے کا خوف ختم ہو چکا ہے لیکن سیاسی، معاشی وخارجہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ عمران خان نے اقتدار جانے کے خوف سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی دھجیاں اڑائیں اس لیے آئی ایم کی سخت ترین شرائط کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ ہمیں آئی ایم ایف کے معاہدے کو من وعن تسلیم کرنا ہو گا، امید ہے سٹاف لیول معاہدہ جلد ہو جائے گا۔
 

mughals

Chief Minister (5k+ posts)
they will provide qatari letters.
IMF will not do the agreement and even if they do it, there will be so many if else strings attached