آئینی ترمیم پر زور زبردستی نہیں ہونی چاہیے، بلاول بھٹو

1726309850651.png


آئینی ترمیم پر زور زبردستی نہیں ہونی چاہیے، بلاول

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا نہیں ہوسکتا,جب تک اتفاق نہیں ہوتا کوئی بھی اہم ترمیم لانا اور اس کی منظوری بہت مشکل کام ہے, اس معاملے میں زور زبردستی نہیں ہونی چاہئے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہناتھاکہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا نہیں ہوسکتا‘ایک بڑا فورم بنا ہے وہاں یہ فیصلہ کیا جاسکتا ہے ‘اس پر پیپلزپارٹی کا مؤقف پارٹی کے منشور کے مطابق ہے،سیاست میں ہونے کا مقصد حکومت میں رہنا نہیں، مسائل کا حل نہ نکال سکیں توحکومت میں نہیں ہونا چاہئے۔

سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہم نے آئینی ترامیم کے حوالے سے گزشتہ روز اپنا موقف واضح کردیا تھا,ہم نے اصلاحات کے حوالے سے جو تجاویز دی اس حوالے سے کوئی چیز آتی ہے تو اس پر غور ہوگا,فردواحد کے لئے قانون سازی کی حمایت نہیں کرسکتے,مجموعی عدالتی اصلاحات کی بات کریں‘ ادھر تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی )نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کی مخالفت کردی ہے ۔

بی این پی مینگل نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ ججزسے متعلق کسی بھی حکومتی یا نجی آئینی ترمیمی بل کی حمایت نہ کی جائے۔بی این پی مینگل نے اپنی ہدایات میں مزید کہا ہے کہ سینیٹرز اپوزیشن الائنس کا حصہ ہیں، آئینی ترمیم کی مخالفت کی جائے گی۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
uloo kay pathay. Starting with Vote of no confidence, har cheez mein zor zabardasti ho rahi hai. You are a scum bag who comes out to bark only once in a while, to show himself as different. Fact is, you are worst of the worst. Your father staged the sindh house whorehouse drama, which started all this 2.5 year comedy show, which has turned Pakistan into a crap hole
 

Back
Top