آئینی ترمیم پر زور زبردستی نہیں ہونی چاہیے، بلاول
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا نہیں ہوسکتا,جب تک اتفاق نہیں ہوتا کوئی بھی اہم ترمیم لانا اور اس کی منظوری بہت مشکل کام ہے, اس معاملے میں زور زبردستی نہیں ہونی چاہئے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہناتھاکہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا نہیں ہوسکتا‘ایک بڑا فورم بنا ہے وہاں یہ فیصلہ کیا جاسکتا ہے ‘اس پر پیپلزپارٹی کا مؤقف پارٹی کے منشور کے مطابق ہے،سیاست میں ہونے کا مقصد حکومت میں رہنا نہیں، مسائل کا حل نہ نکال سکیں توحکومت میں نہیں ہونا چاہئے۔
سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہم نے آئینی ترامیم کے حوالے سے گزشتہ روز اپنا موقف واضح کردیا تھا,ہم نے اصلاحات کے حوالے سے جو تجاویز دی اس حوالے سے کوئی چیز آتی ہے تو اس پر غور ہوگا,فردواحد کے لئے قانون سازی کی حمایت نہیں کرسکتے,مجموعی عدالتی اصلاحات کی بات کریں‘ ادھر تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی )نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کی مخالفت کردی ہے ۔
بی این پی مینگل نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ ججزسے متعلق کسی بھی حکومتی یا نجی آئینی ترمیمی بل کی حمایت نہ کی جائے۔بی این پی مینگل نے اپنی ہدایات میں مزید کہا ہے کہ سینیٹرز اپوزیشن الائنس کا حصہ ہیں، آئینی ترمیم کی مخالفت کی جائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bialwal.jpg