
معروف شاعر و ادیب انور مقصود نے ایک موقع پر پنجاب پولیس سے متعلق ایک بیان دیا کہ وہ ایسا کوئی کام نہیں کریں گے کہ پنجاب پولیس ان کے کپڑے اتارے ویسے بھی پنجاب پولیس کو بزرگوں کو برہنہ دیکھنے کا بہت شوق ہے۔
ایک تقریب میں خطاب کے دوران انور مقصود نے کہا کہ "میری عمر83 سال ہے ساری عمر اپنے کپڑے خود اتارے ہیں کوئی ایسی بات نہیں کروں گا کہ میرے کپڑے پنجاب پولیس اتارے انہیں بزرگ لوگوں کو برہنہ دیکھنے کا ویسے بھی بہت شوق ہے"۔
اس بیان کو شیئر کرتے ہوئے ماڈل، اداکارہ و عفت عمر نے اس پر تبصرہ کیا اور اس بیان کو نسل پرستانہ قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1624838996995063813
عفت عمر کے اس تبصرے کو دیگر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی کم علمی کہا اور علی نامی صارف نے کہا کہ انہیں یہ بات سمجھنے میں ایک دو ہفتے لگیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1624852332184842242
ایک اور صارف ڈاکٹر جنجوعہ نے کہا کہ جو گزشتہ چند ماہ میں پنجاب پولیس نے کارنامے سر انجام دیئے ہیں اس۔ لحاظ سے ان کی بات غلط بھی نہیں ۔ حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1624854305592209408
عفت عمر نے سوشل میڈیا صارفین کی بات سے بھی اتفاق کیا اور کہا کہ یہ کہنا بالخصوص پنجاب پولیس کیلئے ضروری نہیں تھا کیونکہ باقی صوبوں کی پولیس بھی یہ سب کچھ کرتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1624855002027261952
https://twitter.com/x/status/1624853931108040706
جبکہ ڈاکٹر فرح نے کہا کہ انور مقصود انور مقصود اپنے پنجاب کے خلاف ازلی تعصب سے باز نہیں آ سکتے۔ عمر گزرنے کے ساتھ مزید بچگانہ اور تعصبانہ رویہ اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔ پروردگار ان پر اپنا رحم فرمائیں آمین۔
https://twitter.com/x/status/1624849439431983109
سوشل میڈیا صارفین کے انور مقصود کیلئے احترام کے باوجود بھی عفت عمر نے ایک اور تبصرہ کر دیا اور کہا کہ جی اردو کی سپرامیسی نے ہمیں اور باقی قوموں کو بہت کمپلیکس دیا ہے،
https://twitter.com/x/status/1624853325723353088
ہمیں جہالت کا معیار بنا کر خود کو علم، ادب، آرٹ اور ڈرامے کا ٹھیکیدار بنایا۔ اور بچپن میں ہم اپنی زبان کا مذاق اڑتا دیکھ کر ہنستے بھی تھے کہ یہ کہہ رہے ہیں تو ٹھیک ہی کہہ رہے ہوں گے۔
Last edited by a moderator: