آپ بہت سوں کو چهوڑیں اپنی بات کریںسب کے لئے نہیں، مگر بہت سوں کے لئے ہے۔
آپ بہت سوں کو چهوڑیں اپنی بات کریںسب کے لئے نہیں، مگر بہت سوں کے لئے ہے۔
آپ بہت سوں کو چهوڑیں اپنی بات کریں
اوه بابا غصه نا کریں آپ دوسروں کے وکیل نهیں هیں دنیا میں لوگ اکٹهے رهتے هیں مگر آتے الگ الگ هیں اور هر کوئی اپنے عمل کا ذمه دار هے هر کسی کا تجربه اور تجزیه الگ هوتا هے اس لئے کہا هے که اپنی بات کریں منظور اس سے قطع محبت نهیں مجهے
اپنی بات کیوں کروں؟ کیا میں دنیا میں اکیلا رہتا ہوں، کیا آپ اپنے ماحول سے، اردگرد سے متاثر نہیں ہوتے، کیا آپ صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں؟۔
اوه بابا غصه نا کریں آپ دوسروں کے وکیل نهیں هیں دنیا میں لوگ اکٹهے رهتے هیں مگر آتے الگ الگ هیں اور هر کوئی اپنے عمل کا ذمه دار هے هر کسی کا تجربه اور تجزیه الگ هوتا هے اس لئے کہا هے که اپنی بات کریں منظور اس سے قطع محبت نهیں مجهے
اگر جانوروں کے لئے جنت ہے تو برائے مہربانی میرے علم میں اضافہ کیجئے۔
یہ اشرف المخلوقات بھی خدا نے ہی تخلیق کیا ہے، اس تھریڈ پر میرا پہلا کمنٹ پڑھیئے، یہ سوال میں پہلے ہی کر چکا ہوں کہ خدا نے آخر انسان کی تخلیق میں کونسا عنصر ڈالا ہے کہ وہ ہر دم خونریزی پر آمادہ رہتا ہے۔
لیکن آپ تو کہہ رہے هیں که دنیا بہت سوں کے لئے جہنم هے تو آواز اٹهانے کا اس سے کیا ناطه بنتا کچه سمجه نهیں آیاجناب میں غصہ نہیں کررہا ہوں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا میں ہم صرف اپنے بارے میں نہیں سوچتے، کیاکسی پر ظلم ہو تو اس پر آواز نہیں اٹھانی چاہئے، یا یہ سوچ کر گھر کی راہ لینی چاہئے کہ یہ میرے ساتھ تو نہیں ہورہا نا، مجھے کیا پڑی ہے۔
اگر میرے پاس اس کا جواب نہیں ہے کہ وہ جنت میں جائیں گے تو آپ کے پاس بھی جواب نہیں ہے کہ وہ نہیں جائیں گے ...:)
پھر تو الله سیدھا سیدھا فرشتے ہی اتار دیتا ...الله نے تمام جذبات کے ساتھ دنیا میں بیجھا ..اور ساتھ ہی کتاب بھی اور سمجھ بھی .....اب آپ کی مرضی جس کا بھی انتخاب کریں ..ہر کوئی تو خونریزی پر آمادہ نہیں رہتا ..کتنے فیصد ہونگے ایسے لوگ ..پوری دنیا میں ..
لیکن آپ تو کہہ رہے هیں که دنیا بہت سوں کے لئے جہنم هے تو آواز اٹهانے کا اس سے کیا ناطه بنتا کچه سمجه نهیں آیا
purpose is secondary, what i criticized was your
pre requisite,
please refine your thoughts and then put forward
your questions
tx
آپ کی بات درست ہے، اس دنیا میں کنسٹرکٹیو اور ڈسٹرکٹیو دونوں عوامل ہیں، لیکن میں توقع رکھتا تھا کہ ایک خدا جو ہر چیز پر قادر ہے وہ اپنی ہی پیدا کی ہوئی مخلوق کو تکلیفوں سے آزاد بھی رکھ سکتا تھا۔
اس دنیا کے بعض حصوں میں انسان نے اپنی عقل و دانش کو استعمال میں لا کر دنیا میں جنت بنا لی ہے، جیسے کہ سکینڈےنیویا، مسلمان اور دوسرے لوگ بھی نظام کی تشکیل کیلئے وہی طریقہ اختیار کر سکتے ہیں بلکہ اپنے پاس موجود تعلیمات پر عمل کر کے اس کو بھی پہتر بنا سکتے ہیںاس دنیا کو دوزخ بنا کر جنت کی اہمیت اجاگر کرنے سے کیا حاصل؟
اللہ آپ کو جزا دے ،یہ ہے کرنے کا کام۔جو لوگ دنیا میں تکلیفوں میں مبتلا ہیں، ان کے لئے یہ دنیا جہنم ہی ہے، ان کے لئے آواز اٹھانی چاہئے، ان کی تکالیف کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانی چاہئے، تاکہ ان کی تکلیفوں میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکے۔
یہ آپ کیسے کہہ رہے ہیں کہ ان کے لئے جنت نہیں ہے ..آپ اندازوں ا ور مفروضات پر چلتے ہیں .جانور کو تو میں بعد میں دیکھوں اس سے پہلے یہ اشرف المخلوقات تو ایک دوسرے کو چیرنے اور پھاڑنے سے گریز کریں ..اپنی طاقت کے نشہ میں جانے کیسے ظلم کرتا ہے دوسروں پر بھی اور ظاہر ہے اپنی جان پر بھی ....پہلے اس پر کنٹرول کر لیں ،،پھر خالق سے سوال بنتا ہے .
اللہ آپکو جزا دے آپ نے بالکل صحیح نشاندہی کی ہے
خالق جو بھی ہے جس طرح کا بھی ہے ہماری روحوں کے ذریعے ہمی میں منعکس ہوتا ہے
ہم بحیثیت گروہ یا معاشرہ ظالم نہیں رہیں گے تو اللہ بھی ہمیں ظالم نظر نہیں آئے گا
بس بنیادی بات سمجھنے کی یہی ہے، انسان تو زمین پر الله کا نائب بنا کر بھیجا گیا ہے
ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
پھراس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکی اور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنایا تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو
(سوره سجدہ آیت نمبر٩)
قرآن کریم کی اس آیت سے انسان کے رتبے کا علم ہوتا ہے، رب رحیم نے اس میں اپنی روحوں میں سے روح پھونکی، الله اکبر۔۔۔۔۔اب معاملہ سیدھا سادہ ہے، جس نے روح کو پاکیزہ رکھنے کیلئے محنت کی وہ کامیاب اور جس نےاس طرف توجہ نہ دی، تو الله اسے توفیق دے
(آمین)
اور انسان کا سب سے بڑا المیہ ہی یہ ہے کہ وہ روح کی ضروریات سے ہی ناواقف ہے، جسم کا تو خوب خیال رکھتا ہے لیکن روح سے غافل ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|