امریکی دھمکی اور دھماکا

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
MuzaffarEjaz%20Qalamro.jpg


مظفر اعجاز

امریکی وزیردفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے۔ افغانستان میں حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہوتی ہے۔ وہاں سے دہشت گرد سرحد پار جاکر حملے کرتے ہیں۔ اُن کا دعویٰ ہے کہ ناٹو پر حملوں کا ذمہ دار حقانی نیٹ ورک ہے، اور پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی تک افغانستان میں امن کا قیام مشکل ہے۔ ہم پہلے بھی توجہ دلاچکے ہیں کہ طویل منصوبہ بندی کرنے والے امریکی افغانستان اور پاکستان کے معاملے میں جلدباز واقع ہوئے ہیں، لہٰذا اِدھر بیان داغتے ہیں اُدھر توپ۔ اس مرتبہ بھی یہی ہوا۔ اِدھر صبر کا پیمانہ لبریزہونے کی اطلاع ملی اُدھرکوئٹہ میں مدرسے کے باہردھماکا ہوگیا، جس میں 15افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے۔ مدرسے میں حفاظ کرام کی دستاربندی کی تقریب تھی۔ جے یو آئی کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کے 2 بھتیجے بھی شہید ہوئے۔ بیشتر ہلاک شدگان مدرسے کے طلبہ تھے۔ بظاہر یہ الگ واقعہ ہے، لیکن یہ کھلا پیغام ہے، وہی پیغام جو جنرل پرویزکو ملا تھا کہ بات مان لو ورنہ تورا بورا بنادیں گے۔ اور پھر بمباری شروع کردی۔ اب بھی یہی ہوا ہے، اِدھر دھمکی ملی اُدھر دھماکا ہوگیا۔ ہم پہلے بھی بارہا سوال کرچکے ہیں کہ یہ کیسے طالبان ہیں، کیسے امریکا اور ناٹو دشمن ہیں کہ نشانہ مدرسوں کو بناتے ہیں، عوام کو بناتے ہیں؟ مزید آگے بڑھیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکا ٹائم بم کا تھا جو 6 کلو بارود اور چھروں کے ساتھ استعمال ہوا ہے، اور بم کے اوپر ہاربندھے ہوئے تھے۔ اسی روزکی خبر ہے کہ پاکستان پر دیسی بموںکی افغانستان اسمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ اور یہی بم مدرسے میں دھماکے میں استعمال ہوا ہے۔ ان ہی بموں کے ناٹو فوجیوں کے خلاف استعمال کو روکنے کے لیے پاکستان پر دبائو ہے۔ کیا مطلب ہوا اس بات کا؟ یہی کہ جس چیز سے ہمیں نشانہ بنایا جارہا ہے اُس سے تم کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ہماری بات مان لو ورنہ… امریکی وزیردفاع کی معلومات9/11 کے بعد سے بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ جن امریکیوں کو پہلے پتا نہیں چلتا تھا کہ ان کے ملک میں 19 لوگ ہائی جیکنگ کی تربیت حاصل کررہے ہیں، ان کے ملک میں دہشت گردی کا نیٹ ورک ہے، ان کے طیارے راستہ تبدیل کرکے 30 منٹ سے زیادہ غلط راستے پر چل رہے ہیں، ان کے حساس ترین دفتر پینٹاگون کی طرف طیارہ رواں دواں ہے اب اُن کو ماسٹر مائنڈ نظر آنے لگے ہیں۔ اب ان کو یہ پتا ہے کہ منصوبہ بندی کہاں ہوئی ہے۔ حقانی نیٹ ورک کہاں ہے۔ لیکن ان کے ڈرون حملے حقانی نیٹ ورک کے بجائے معصوم بچوں اور بے قصور عورتوں، بوڑھوں اور سول آبادی پر ہوتے ہیں۔ ہزاروں میں ایک القاعدہ رہنما کے قتل کا دعویٰ ہوتا ہے۔ آج تک تصدیق اس کی بھی نہیں ہوئی۔ لیون پنیٹا کے بیان کا جواب یہ ہونا چاہیے کہ سلالہ حملے کی منصوبہ بندی واشنگٹن اور نیویارک میں کی گئی، ماسٹر مائنڈ وہائٹ ہائوس میں ہے، اس کی نمائندہ ہلیری کلنٹن دنیا بھر میں دندناتی پھررہی ہے، دہشت گرد افغانستان میں تربیت حاصل کرکے پاکستانی علاقوں میں داخل ہوتے ہیں اورکارروائی کرکے فرار ہوجاتے ہیں، حملوں میں ناٹو کے لیے بھیجا جانے والا اسلحہ اور سازوسامان استعمال ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ وہی اسلحہ اور سازوسامان ہے جو ناٹو سپلائی کے ذریعے افغانستان جاتا ہے۔ افغانستان میں بھارت کے تعاون سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا نیٹ ورک کام کررہا ہے، اس کو امریکا اور ناٹو کی سرپرستی حاصل ہے۔ آخر میں لکھا جائے: دفتر خارجہ پاکستان‘ یا وزیر دفاع یا آرمی چیف۔ لیکن کسی میں یہ ہمت ہے؟ یہ ساری باتیں پاکستانی میڈیا کے سامنے یہ لوگ کہتے رہتے ہیں لیکن بین الاقوامی میڈیا کے سامنے تعاون اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی باتیں کرتے ہیں۔کیا وجہ ہے کہ وفاقی مشیر داخلہ جوکل تک وزیر داخلہ تھے، بھارت کے خلاف بلوچستان میں مداخلت کے ثبوت کی بات کرتے تھے لیکن یہ بات وزیرخارجہ، جنرل کیانی یا وزیراعظم اور وزیر دفاع نے نہیں کہی، کسی دوطرفہ مذاکرات میں یہ معاملہ نہیں اٹھایاگیا۔ حقانی نیٹ ورک تو دراصل بھارت، امریکا اور ناٹو کا تعاون ہے… کوئٹہ کے مدرسے میں دھماکا سیدھا سیدھا پیغام ہے کہ جو ہم کہہ رہے ہیں اس پر عمل کرو، ہم جس کو حقانی نیٹ ورک کہیں اُس کے خلاف کارروائی کرو، ورنہ ایسے دھماکے ہوتے رہیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی میڈیاکو سب سے پہلے لگام دینی چاہیے۔ یہ پاکستان میں امریکا‘ ناٹو، بھارت اور حسین حقانی نیٹ ورک کا ترجمان اور گھوڑا ہے۔ جو خبر مغرب سے آتی ہے اسے من وعن جاری کرتا اور اس پر شور مچاتا ہے۔ خواہ خبر اسلام آباد سے 100 کلومیٹر دور ایبٹ آباد کی ہو، یا کراچی اور کوئٹہ کی… کسی تحقیق یا تفتیش کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ لیکن پیسہ تو انہیں بھی وہیں سے مل رہا ہے جہاں سے خبریں ملتی ہیں۔ اصل حقانی نیٹ ورک یہی ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔


http://www.jasarat.com/epaper/index.php?page=03&date=2012-06-10
 
Last edited by a moderator:

v r imran k

Chief Minister (5k+ posts)
wow great exposing najam sethi and sami ibrahim in few jornlaist which launch usa in pakistani media and in urdu section hamid mir .they blame our own isi and armay every time in media ..........
 

Back
Top