
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ یورپ اور امریکا میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں نے سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں۔
اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وزارت اوورسیز پاکستانیز، ایف آئی اے، اور ڈی جی پاسپورٹ سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ ویزا حاصل کرنے کے لیے کوائف مزید سخت کر دیے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1929851598953476268
ایف آئی اے کے مطابق 2023 سے اب تک 52 ہزار سے زائد پاکستانی مختلف ممالک سے ڈی پورٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں سعودی عرب سے واپس آنے والے 5 ہزار بھکاری بھی شامل ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ گزشتہ سال ایران نے 34 ہزار پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر واپس بھیجا، جن کے پاسپورٹس بعد ازاں بلاک کر دیے گئے۔
کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات، اٹلی، برطانیہ اور یورپ کے چند دیگر ممالک نے پاکستانیوں کے لیے اسٹوڈنٹ ویزا بند کر دیا ہے۔ یورپ میں 1 لاکھ 25 ہزار جبکہ امریکا میں 10 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت ایک کروڑ 3 لاکھ پاکستانی پیشہ ورانہ شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد مشرق وسطیٰ، یورپ اور شمالی امریکا میں مقیم ہے۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور ان کے پاسپورٹس بلاک کر دیے گئے ہیں۔