
اگرچہ حکومت نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کو دیدیا ہے لیکن آئین کے تحت الیکشن کی تاریخ دینے کااختیار اب بھی صدر کے پاس ہے۔
ریسرچر اور صحافی قسمت خان کے مطابق الیکشن ایکٹ ہمیشہ آئین کی شقوں کے مطابق بنایا جاتا ہے اور حکومت چاہے جتنے مرضی ایکٹ بنالے آئین غالب رہے گا۔
قسمت خان کے مطابق آئین کے آرٹیکل48(5) اے کے تحت جب صدر قومی اسمبلی تحلیل کرے تو وہ تحلیل کی تاریخ کے 90روز کے اندر الیکشن کی تاریخ مقرر کرے گا۔ یعنی الیکشن چاہے نئی حلقہ بندیوں کا شیڈول دے ،صدر عارف علوی90روز کے اندرالیکشن کا انعقاد یقینی بنانے کیلئے تاریخ دینے کے آئینی طور پر پابند ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1692629448288584146
قسمت خان کا مزید کہنا تھا کہ ایکٹ میں تاریخ دینے کی ترمیم کا اطلاق قومی اسمبلی کے الیکشن پر نہیں ہوگا جس کی انہوں نے 3 وجوہات بتائیں پہلی وجہ یہ بتائی کہ کمیشن کو دیا گیا اختیار آئین سے مشروط ہے،
دوسری وجہ آئین کاآرٹیکل48(5) اے صدر کیجانب سے اسمبلی تحلیل کی صورت میں صرف صدر کو تاریخ دینے کا اختیار دیتا ہے تیسری وجہ عام قانون اور آئین میں تصادم ہو تو آئین غالب آجاتا ہے
https://twitter.com/x/status/1692875943948550353
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kismah1h12.jpg