الیکشن ایکٹ کے مطابق صوبائی و قومی اسمبلیوں کے حلقوں کے فارم 45 الیکشن کمیشن نے ویب سائیٹ پر جاری کرنے تھے
قانون کے مطابق 14 دن کے اندر فارم 45کو ویب سائٹ پر جاری کرنے کا پابند ہے الیکشن ایکٹ کی شق 95 کی ذیلی شق 10 اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو پابند کرتی ہے
الیکشن 2018 کے بعد الیکشن کمیشن نے 14 روز بعد ہی فارم 45 ویب سائٹ پر اپلوڈ کردئیے تھے مگر اب 20 دن گزر جانے کے بعد بھی الیکشن کمیشن فارم 45 اپلوڈ نہ کرسکا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق الیکشن کمیشن کیلئے بہت مشکل صورتحال ہے، اگر وہ فارم 45 ویب سائٹ پر اپلوڈ کرتا ہے تو سارے الیکشن کی قلعی کھل سکتی ہے، اگر وہ ٹھیک فارم 45 اپلوڈ کرتا ہے تو پتہ چل جائے گا کہ کن کن حلقوں میں دھاندلی ہوئی ہے، کون کونسے ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے۔
اگر الیکشن کمیشن جعلی فارم 45 اپلوڈ کرتا ہے تو وہ قانون کی زد میں آجائے گا اور چیف الیکشن کمشنر، ممبران اور ریٹرننگ افسروں کے خلاف سنگین کاروائی شروع ہوسکتی ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے تحریک انصاف اور باقی جماعتوں کے پاس فارم 45 ایک جیسے جبکہ ن لیگ کے پاس مختلف ہونگے
احمد وڑائچ نے تبصرہ کیا کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اسمبلی کے الیکشن 90 دن میں نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی نہیں، 14روز میں فارم 45 ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ کرنا بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں۔ مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ کر کے ہاؤس مکمل نہ کرنا بھی خلاف ورزی نہیں۔ بس جی و ہ نہ جی 21 دن میں اجلاس نہ بلانا خلاف ورزی ہے
اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی قانونی ذمہ داری تھی: • الیکشن کی رات 2 بجے تک تمام نتائج مرتب کرنا۔ 16 دن بعد بھی نہیں ہوئے- • الیکشن کے 14 دن کے اندر تمام حلقوں کے فارم-45، 46, 47, 48, 49 الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کرنا- یہ بھی اب تک نہیں ہو پایا-
انہوں نے مزید کہا کہ دھاندلہ کروانے پر الیکشن کمیشن کےممبران پر سنگین غداری کا مقدمہ درج کروانا چاہییے۔
شوکت بسرا کا اس پر کہنا تھا کہ کسی نے آج تک ن لیگ کے کسی بندے کے ہاتھ میں فارم 45 دیکھا ہے ؟کسی نے الیکشن کمیشن میں فارم 45 دیکھا ہے؟کیا الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر کسی نے فارم 45 دیکھا ہے ؟ہمارا پالا کچے کے نہیں پکے کے ڈاکو سے پڑا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ 14 دن کے اندر الیکشن کمیشن قانونا پابند تھا ویب سائٹ پر دکھانے کا آج سولہ دن بعد ایک ایم پی اے کا نوٹفیکیشن کیا گیا یہ جعل سازیاں ہورہی ہیں ۔