
سپریم کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ جن جماعتوں کے اکاؤنٹس میں فنڈنگ کا کیس زیر التوا ہے ان سب کا فیصلہ ایک ساتھ جاری کیا جائے جسے ای سی پی نے ہوا میں اڑا دیا۔
تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے حنیف عباسی کے کیس میں سپریم کورٹ کا دیا گیا فیصلہ شیئر کیا جس میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ بغیر کسی امتیازی سلوک کے سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی جانچ کرے۔
مگر الیکشن کمیشن نے ن لیگ ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا فیصلہ ایک ساتھ کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کا فیصلہ کیس سے الگ کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1554327508656472065
یاد رہے کہ حنیف عباسی کے کیس میں عدالت نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ لینے والی جماعت ہے اس حوالے سے درخواست گزار کے پاس شواہد موجود نہیں۔ پی ٹی آئی نے ان ذرائع سے سیاسی ودیگر عطیات حاصل کیے ہیں جو پی پی او کے آرٹیکل 6(3) کے تحت ممنوع ہیں، یہ ایک معاملہ ہے، جو عدالت کی رائے میں دی گئی وجوہات کی بنا پر ای سی پی میں تحقیقات کیلئے بھیجا جاتا ہے۔
عدالت نے مزید کہا تھا کہ ای سی پی کا فرض ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 17(3) کی روشنی میں پی پی او کے آرٹیکل 6(3) کا سامنے رکھ کر سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کرے۔
عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اس سلسلے میں ای سی پی کو انتخابی نشانات حاصل کرنے والی مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان امتیاز کے بغیر شفاف، منصفانہ اور انصاف کے ساتھ تحقیقات کرنی چاہییں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2ecpqanoonti.jpg