Arslan
Moderator
لندن (مرزا نعیم الرحمان)جستجو کا درس دینے والا قرآن اس پر مومنین کی طرح یقین نہ رکھنے والوں کو بھی اپنی بات منوا لیتا ہے۔ انسان کی پیدائش کے کیمیائی اور طبعیاتی وجود پر تحقیق کرنے والے ایک امریکی سائنسدان نے قرآن ِ حکیم کے سامنے سر تسلیمِ خم کیا ہے کہ آدم ؑ کو آسمان سے نازل کیا گیا جبکہ موت کے بعد بھی حیات ہے ۔امریکہ کے ایک فزیالوجسٹ ڈاکٹر الس سلور نے کتابی شکل میں شائع کی جانے والی اپنی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ انسان زمین سے نہیں بلکہ کہیں اور سے آیا ہے زمین پر انسان کی آمد کسی دوسرے سیارے یا آسمان سے ہوئی ہے، اس سلسلے میں اس نے اپنی کتاب میں بے شمار مثالیں اور ثبوت پیش کیے ہیں اور کہا ہے کہ بلاشبہ اسکی یہ تحقیق مسلمانوں کی آخری کتاب قران مجید کی روشنی میں کی گئی ہے جو سو فیصد سچ ثابت ہوئی ہے،
اس نے قران میں موجود آیات کا ترجمہ پڑھا جس میں زمین اور آسمان کی تخلیق کے علاوہ انسان کی تخلیق کے بارے میں بھی آیات موجود ہیں جس پر اس نے متاثر ہو کر تقریبا دس سال سائنسی انداز میں اسکی تحقیق کی اور بالااخر اس نتیجے پر پہنچا کہ باقی مخلوق تو زمین میں ہی پیدا کی گئی مگر حضرت انسان کسی دوسرے سیارے یا آسمان سے ہی نازل ہوئے ہیں۔ اس کتاب کو بڑی شہرت حاصل ہوئی ہے ۔ایک اور امریکی سائنسدان رابٹ لانزا نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ جو انسان دنیا میں پیدا ہوا ہے وہ دوبارہ زندہ کیا جائے گا ،
موت ایک مرحلہ ہے جس سے ہر کسی کو گزرنا ہے خواہ وہ انسان ہو یا جانور اسے موت کا مزہ ضرور چکھنا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ اس نے قرآن پاک اور احادیث کا بھر پور مطالعہ کیا ہے اور اپنی طویل ترین تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ جو کچھ قرآن پاک میں ہے، سچ ہے۔ انسان کی تخلیق اور اسکی موت ایک ایسی نادیدہ طاقت کے پاس ہے جو اسے پیدا بھی کرتا ہے اور اسے زندہ بھی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ موت کے بعد جب انسان کی روح پرواز کر جاتی ہے تو جسم میں کئی گھنٹے تک جان موجود ہوتی ہے جس کی طبی دنیا نے بھی تصدیق کی ہے۔ اپنی وہ اس تحقیق میں اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ جس طرح انسان پیدائش سے لیکر بچپن جوانی بڑھاپے تک پہنچتا ہے اس طرح موت کے بعد بھی ایک مرحلہ موجود ہے بے شمار سائنسی مثالیں پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ قرآن وہ کتاب ہے جوبلاشبہ خدا وند کریم کا کلام ہے۔ اسی خدا نے تورات زبور اور انجیل بھی اتاری۔ تمام کتابوں کے مطالعے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ہر کتاب میں آخری رسول ﷺاور آخری کتاب کا ذکر موجود ہے
source
اس نے قران میں موجود آیات کا ترجمہ پڑھا جس میں زمین اور آسمان کی تخلیق کے علاوہ انسان کی تخلیق کے بارے میں بھی آیات موجود ہیں جس پر اس نے متاثر ہو کر تقریبا دس سال سائنسی انداز میں اسکی تحقیق کی اور بالااخر اس نتیجے پر پہنچا کہ باقی مخلوق تو زمین میں ہی پیدا کی گئی مگر حضرت انسان کسی دوسرے سیارے یا آسمان سے ہی نازل ہوئے ہیں۔ اس کتاب کو بڑی شہرت حاصل ہوئی ہے ۔ایک اور امریکی سائنسدان رابٹ لانزا نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ جو انسان دنیا میں پیدا ہوا ہے وہ دوبارہ زندہ کیا جائے گا ،
موت ایک مرحلہ ہے جس سے ہر کسی کو گزرنا ہے خواہ وہ انسان ہو یا جانور اسے موت کا مزہ ضرور چکھنا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ اس نے قرآن پاک اور احادیث کا بھر پور مطالعہ کیا ہے اور اپنی طویل ترین تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ جو کچھ قرآن پاک میں ہے، سچ ہے۔ انسان کی تخلیق اور اسکی موت ایک ایسی نادیدہ طاقت کے پاس ہے جو اسے پیدا بھی کرتا ہے اور اسے زندہ بھی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ موت کے بعد جب انسان کی روح پرواز کر جاتی ہے تو جسم میں کئی گھنٹے تک جان موجود ہوتی ہے جس کی طبی دنیا نے بھی تصدیق کی ہے۔ اپنی وہ اس تحقیق میں اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ جس طرح انسان پیدائش سے لیکر بچپن جوانی بڑھاپے تک پہنچتا ہے اس طرح موت کے بعد بھی ایک مرحلہ موجود ہے بے شمار سائنسی مثالیں پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ قرآن وہ کتاب ہے جوبلاشبہ خدا وند کریم کا کلام ہے۔ اسی خدا نے تورات زبور اور انجیل بھی اتاری۔ تمام کتابوں کے مطالعے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ہر کتاب میں آخری رسول ﷺاور آخری کتاب کا ذکر موجود ہے
source