
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔ رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جنرل اسمبلی اجلاس خصوصی اجلاس طلب کیا گیا۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے 1982 کے بعد جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس پہلی بار طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جس میں روس سے جنگ بندی اور افواج کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرارداد میں یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے۔ جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 141 نے روس کے خلاف قرارداد کی حمایت کی جبکہ روس، بیلاروس، شام اور شمالی کوریا سمیت 5 رکن ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی۔ یہی نہیں پاکستان، چین، بھارت اور ایران سمیت 35 ممالک نے ووٹ اس قرارداد کیلئے ووٹ ہی نہیں دیا۔ واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل درآمد لازمی نہیں ہوتا تاہم اُن کا سیاسی وزن ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرینی دارالحکومت کیف سمیت کئی شہر روسی افواج کے محاصرے میں ہیں۔ امریکا، برطانیہ اور یورپ نے روس پر مالی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکا نے روسی شخصیات کے اثاثے منجمد کر دیئے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کی رکنیت ختم کر دے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بتایا کہ روس یوکرین میں اپنی جارحیت بڑھانے کیلئے تیار ہے، انہوں نے ارکان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین میں ہونے والی عالمی خلاف ورزیوں پر روس کو ذمہ دار ٹھہرائیں۔ انہوں نے روس کی یوکرین میں بھارتی ہتھیاروں کی ویڈٰو کا حوالہ دیا کہ وہاں کلسٹربموں سمیت ایسے ہتھیار منتقل کیے جا رہے ہیں جن پر عالمی قوانین کے مطابق پابندی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/russia-un-uk-vote.jpg