افغان صورتحال کے بعد فورسز پر حملوں میں اضافہ،کتنے پولیس اہلکار شہید ہوئے؟

3%DB%8C%DA%AF%DA%A9%D9%BE%DA%A9.jpg

خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل معظم جاہ انصاری نے کہا ہے رواں سال خیبر پختونخوا میں 48 پولیس اہلکار فرائض سرانجام دیتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی سالانہ کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ20 ہزار کی پولیس فورس موجود ہے، ہماری اولین ترجیح عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقنیی بنانا ہے، پولیس کی کوشش اور عوام کے تعاون سے صوبے میں امن کا قیام ممکن ہوا ہے، پہلے عوام اور صوبے کی انتظامیہ میں دہشت گردی کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔


آئی جی کے پی کے نے کہا کہ افغانستان میں تبدیلی کے بعد پولیس اہلکاروں پر حملوں میں اضافہ ہوا۔ پولیس اہلکاروں کو پولیو مہم کے دوران بھی نشانہ بنایا گیا۔ رواں سال کے پی میں فرائض کی انجام دہی کے دوران 48 پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں، شہداء کے لواحقین کیلئے 41 کروڑ کے فنڈز جاری کیے ہیں، ہمارا مشن تھا کہ پرانے تھانہ کلچر کو تبدیل کیا جائے جس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے ، ہر تھانے میں آسان مراکز قائم کیے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1475439321163481089
انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں انسداد دہشت گردی فورس نے کارروائی کرتے ہوئےتقریبا 600 دہشتگردوں کو گرفتار کیا، اس ایک سال میں پولیس نے صوبے میں 19 ہزار سے زائد سرچ آپریشنز کیے، سال میں 12 پولیو مہم چلائی گئیں، خواتین کی ہراسگی سے نمٹنے کیلئے خصوصی موبائل ایپلیکیشن تیار کی، صوبے میں منشیات کی روک تھام کیلئے کی گئی کارروائیوں کے دوران900 کلو گرام چرس، ہیروئن اور آئس پکڑی گئی۔
 

Back
Top