
افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد اشرف غنی کی کابینہ میں شامل وزراء مشکل زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایسی ہی زندگی افغانستان کے سابق وزیر خزانہ خالد پائندہ بھی گزار رہے ہیں جو آج کل امریکا میں ٹیکسی چلانے پر مجبور ہیں اور ایک آن لائن ٹیکسی سروس میں بطور ڈرائیور نوکری کرنے کررہے ہیں۔
امریکی میڈیاپر خبر چلنے کے بعد ایک خبررساں ادارے نے جب خالد پائندہ سے گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ اپنا اور فیملی کا پیٹ پالنے کیلئے ٹیکسی چلانے پر مجبور ہوں ، ایک دن میں 6 گھنٹے ٹیکسی چلا کر میں 150 ڈالرز تک کما لیتا ہوں جس سے میرا اور میرے بیوی بچوں کا گزر بسر ہوجاتا ہے۔
سابق افغان وزیر خزانہ نے اپنی نجی زندگی پرگفتگو کرنے کےساتھ ساتھ افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار امریکا ہے، امریکی انخلا کی وجہ سے ہی طالبان کو افغانستان پر حکومت قائم کرنے کا موقع ملا ہے۔
واضح رہے کہ خالد پائندہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے دور میں وزیر خزانہ تھے اور انہوں نے طالبان کی حکومت آنے سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا اور اس وقت افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا کے دوران ہی امریکا شفٹ ہوگئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7khalipayendataxi.jpg