افسوس ہوتا ہے

saafgo

Politcal Worker (100+ posts)
افسوس!
افسوس ہوتا ہے دیکھ کر ،،،یہ کیسے لوگ ہیں انکو اس بات پر کوئی تشویش نہیں کہ ملک کے ہزاروں انسان انکے رویہ کے خلاف گھر سے باہر سڑکو ں پر دھوپ بارش میں حال سے بے حال بھوکے پیاسے ،کھڑے بیٹھے احتجاج کررہے ہیں


ان لوگوں کےدکھوں کا مداوا تو دور کی بات ہے ، جنہوں نے بڑے چاؤ سے ووٹ دیکرانہیں اسمبلی میں پہونچایا تھا،آج اسی اسمبلی کا اجلاس کرکے انکے ہی خلاف منصوبے بنارہے ہیں،اورکسی طرح وہ حق دینے کو راضی نہیں جو ملک انہیں دیتا ہے،

وزیرآعظم صاحب نے اپنے تئیں بہترین راستہ چن لیا ہے،،آرام سے گھر بیٹھے رہو،،وزیروں ،مشیروں سے کچوکے لگواتے رہو،،لوگ ایک دن خود ہی دل برداشتہ ہوکر ،چلے جائینگے،ملکی معشیت اور قومی وقار ،جہنم میں جائے لوگوں نے حق حکمرانی دیا ہے تو دیا ہی اس لئے ہے کہ ملک کے وسائل سے جیسے چاہیں استفادہ کریں اور قوم کوجیسے مسائل میں چاہیں ،مبتلا کریں




کیا قصور ہے ان لوگوں کا؟ ایک وزیر کہتا ہے مرنے دو خود ہی تھک کر چلے جائیں گے،تو دوسرا کہتا ہے انکے خلاف شق 6 تحت مقدمہ چلاؤ، ایک کسی مولوی کی شہریت کا بھانڈا پھوڑتا ہے ،تو دوسرا کسی لیڈر کی ذات پر کیچڑ اچھالتا ہےاورمزے کی بات یہ ہے کہ سب مانتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، مگر اسکی تحقیق کر شرپسندی،اور اسکا مطالبہ کرنے والوں کو فسادی قرار دیتے ہیں ،کون ان سے کہہ سکتا ہے ،قادری صاحب اور خان صاحب کو بھاڑ میں ڈالو،،تم اقتدار پر ہو،طاقت تمہارے پاس ہے،،لوگ انصاف مانگ رہے ہیں،کیوں نہیں دیتے انہیں انصاف؟




کیا ان وزیروں،امیروں، حکومت اور مفادات کے حصہ داروں کو پتہ ہے کہ ملک کے عام آدمی کی کیا حالت ہے،

مہنگائی ،چور بازاری نےکیا حال کیا ہوا ہے جبکہ اکثریت یا تو بے روزگار ہے ،یا اسکی ایسی قلیل آمدنی ہے کہ آٹا ،دال خریدنا مشکل ہے،

حاکم ،اشیائے خورد و نوش، بنیادی ترین سہولیات پر پے در پے ٹیکس لگائے چلے جارہے ہیں،اور اب تو یہ عالم ہے کہ حکومت کے نچلے درجہ کے کارندے بھی جب چاہتے ہیں،اشیائے ضروریہ کے نرخ من چاہے انداز میں بڑھادیتے ہیں،

بجلی ،گیس اور فیول عوام کی پہونچ سے دور ہوچکے ہیں،علاج معالجہ تو دور کی بات ہے ،ایک انسان اعتماد سے سر کے درد کی گولی نہیں لے سکتا کہ کہیں جعلی نہ ہو

پورے ملک سے عوامی ٹرانسپورٹ ختم ہوچکی ہے،پبلک ٹرانسپورٹ کے نام سے مختلف مافیاز،عوام کی جیبیں کاٹ رہی ہیں،


ریلوے بھٹیوں میں پگھل چکی ہے تو پی آئی اے ،ٹکڑے نوالے کرکے ،کرتا دھرتا لوگوں کے پیٹ میں اتر چکی ہے،

نگہبانی پر مامو ر لوگ ،جسے چاہے اٹھا کر لے جائیں،جسے چاہے مقابلہ ظاہر کرکے ہلاک کردیں،کوئی شنوآئی نہیں،

مظلوم سے ظالم کے ظلم کا ثبوت طلب کیا جاتا ہے ،تو مقتول سے قاتل کا پتہ،

عورتیں اپنے بچوں سمیت نہروں میں کود کرجان دے رہی ہیں،کوئی پرسان حال نہیں ،کوئی فریاد سننے والا نہیں
،



ایسے میں اگر کچھ لوگوں نے ہمت کی ہے، اور وہ انصاف، قانون کی بالادستی،غریب کی محنت کے بدلہ جائز روٹی کا مطالبہ کررہے ہیں تو، تو ساری پارٹیاں ،سارے لیڈر، نہ صرف ملکر انکی مخالفت پر کمربستہ ہوگئے ہیں بلکہ انہیں تہس نہس کرنے کے منصوبے بنارہے ہیں،،شرم آتی ہے دیکھ کر کہ ضمیر ایسے بھی سوجاتے ہیں؟




مال بناؤ،اور دنیا دار سیاست دانوں کو دیکھ کر تو خیر صبر آجاتا ہے کہ انکا سیاست میں داخل ہونے کا مطلب ہی لوٹا ماری ہے،افسوس تو ان مذہبی جماعتوں،اور ان سے منسلک لیڈروں پر ہوتا ہے ،جو اپنی ذاتی زندگی میں اپنے آپ کو مولانا کہلواتے ہیں،اور جو اپنا منشور اللہ کی زمیں پر اللہ کا قانون ،، بتاتے ہیں اور اسکی تسبیح رات دن گھما تے پھرتے ہیں،کیا وہ اندھے ہوگئے ہیں،یا اللہ جل شانہ کی پکڑ سے ایسے بےخوف ہوگئے ہیں کہ دن دھاڑے ظلمت کے طرفدار بلکہ پیرو کار بنے ہوئے ہیں




فضل الرحمان صاحب،سیاسی مولوی ہیں چلے جو یہ کہتے ہیں انکی بات گھڑی بھر کو مان لیتے ہیں،مگر جناب سراج الحق کو کیا ہوا،،وہ رات دن کس چکر میں برباد ہوتے پھر رہے ہیں،کونسی جمہوریت انہیں نظرآرہی جسے یہ ازروئے قانون خداوندی،سہارا دے رہے ہیں؟ کیا انہیں مسلمانان پاکستان کی پریشانیاںنظر نہیں آرہی ،،اور کیا انہیں،مشترکہ مفاداتی ٹولوں کی ریشہ دوانیا ں نظر نہیں آرہی ،؟اسلامی قانون کی کس شق کے تحت، اور پاکیزہ دین اسلام کے کس حکم اور کس روایت کے تحت یہ حاکموں کی چاکری کر رہے ہیں؟




اللہ کے بندوں! اللہ سے ڈرو،جب انصاف کی بات آئے تو ایمانداری سے کام لو،اگر مظلوم کی حمایت نہیں کرسکتے تو ظالم کے ساتھی بھی نہ بنو،دنیا چند روز کی ہے اور اقتدار اس سے بھی کم،ذرا اپنی حالت پر غور کرو،،ابھی جوانی میں،کیسے در بدر مارے مارے پھر رہے تھے،کیا اہمیت تھی تمہاری اور کیا اوقات تھی اس دنیا میں،،سوچو ذرا،،

اور سوچو ذرا،،،،،،آج جب اللہ نے تمہیں کسی جگہ پہونچادیا ہے، عزت دیدی ہے تو تم اس سے کام لیکر اللہ کےمعصوم بے زر بے پر بندوں کی جان مال عزت، اور سکون کے درپے ہو؟

اور یہ بھی سوچو ذرا کہ ابھی کوئی دن جاتا ہے جب،مالک کیطرف سے بلاوا آجائیگا،اور اپنی چالاکیوں سے بنایا ہوا سب مال یہیں چھوڑ جاؤگے، لوگ ایسے ہی دفنا دیں گے،جیسے تم نے اپنے بزرگوں کو دفنا دیا تھا،اور ایسے ہی بھول جائینگے جیسے تم بھول گئے ہو




اس لئے اپنے اوپر رحم کھاؤ،،،اور اللہ نے اپنے جو بندے تمہارے اختیا ر میں دیدئے ہیں،ان سے انصاف سے کام لو،،اللہ کے زمین پر فساد پھیلانے سے بچو

صاف گو

2014-09-11

 

کی جاناں میں کون

Chief Minister (5k+ posts)
اس لئے کہتا ہوں الله نے خان صاحب کو پختونخوا کی حکومت دی ہے . وہاں انقلاب بھرپا کر دو . تاکے یہ انقلاب آہستہ آہستہ تمام پاکستان کو اپنے لپیٹ میں لے لے . اور اسی انقلاب کے اثرات ہمسایہ ممالک میں بھی پڑیں گے


لیکن لگتا ہے خان صاحب یہ موقع ضائع کر دینا چاہتے ہیں
 

PkRevolution

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان اور طاہرالقادری کی تحریکیں زوروشور سے جاری ہیں

تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن اس ہفتے اور اتوار کو اسلام آباد میں غیر معمولی نمائندگی دکھائیں۔ محلے بھر سے لوگوں کو اکٹھا کریں ، ٹرانسپورٹ کا انتظام خود کریں اور ڈی چوک پہنچیں۔

احتجاج جاری ہے، احتجاج ہوگا اور زبردست ہوگا۔ حکومتی چوروں کے پاوں لڑکھڑا چکے ہیں، ان کی حالت پارلیمنٹ میں قابل ترس ہے۔ مگر اس بار ان پر ترس نہیں آنے دینا بلکہ مکمل قانونی چارہ جوئی ہوگی۔ جو انہوں نے قتلوغارت لاہور اور اسلام آباد میں کی ان کے ذمہ داروں کو پھانسی کے تخت دار تک پہنچانا ہر محب وطن پاکستانی کا فرض ہے

اٹھ جوان، پکڑ لے تمام ملک دشمنوں کو۔ اس بار کوئی بھاگنے نہ پائے۔

 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
عمران خان اور طاہرالقادری کی تحریکیں زوروشور سے جاری ہیں

تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن اس ہفتے اور اتوار کو اسلام آباد میں غیر معمولی نمائندگی دکھائیں۔ محلے بھر سے لوگوں کو اکٹھا کریں ، ٹرانسپورٹ کا انتظام خود کریں اور ڈی چوک پہنچیں۔

احتجاج جاری ہے، احتجاج ہوگا اور زبردست ہوگا۔ حکومتی چوروں کے پاوں لڑکھڑا چکے ہیں، ان کی حالت پارلیمنٹ میں قابل ترس ہے۔ مگر اس بار ان پر ترس نہیں آنے دینا بلکہ مکمل قانونی چارہ جوئی ہوگی۔ جو انہوں نے قتلوغارت لاہور اور اسلام آباد میں کی ان کے ذمہ داروں کو پھانسی کے تخت دار تک پہنچانا ہر محب وطن پاکستانی کا فرض ہے

اٹھ جوان، پکڑ لے تمام ملک دشمنوں کو۔ اس بار کوئی بھاگنے نہ پائے۔

بجا فرمايا آپ نے ۔ ايک کا زور اور دوسرے کا شور
ايک کا جاری اور دوسرے کا ساری
ايک کاپکڑ لے اور دوسرے کا لٹک لے
ايک کا اکھٹا اور دوسرے کا پھڈا




 

wahreh

Chief Minister (5k+ posts)
Tum to aise kehto ho jaise IK kay hukumat mein aate hi shaer aur bakri aik ghaat say pani pene lagen gay. Aasman say man o salwa utra karega, doodh aur shehad ki nehren behne lagen gi, jis cheez ki khwahish ho wo khud ba khud samne aa jai gi, har tarf hoor aur ghulman pherte honge, maot kisi ko bhi nahi aye gi kiyon kay SKMH kay zariye maot ka bhi ilaj daryaft ho jae ga, namal university ki barkat say bache paida hi phd ki degree kay sath huwa karenge
 

saafgo

Politcal Worker (100+ posts)
Tum to aise kehto ho jaise IK kay hukumat mein aate hi shaer aur bakri aik ghaat say pani pene lagen gay. Aasman say man o salwa utra karega, doodh aur shehad ki nehren behne lagen gi, jis cheez ki khwahish ho wo khud ba khud samne aa jai gi, har tarf hoor aur ghulman pherte honge, maot kisi ko bhi nahi aye gi kiyon kay SKMH kay zariye maot ka bhi ilaj daryaft ho jae ga, namal university ki barkat say bache paida hi phd ki degree kay sath huwa karenge

ڈاکٹر قادری اور عمران خان بھی سیاست کھیل رہے ہیں ،جیسے انکے مخالفین
اس بات کو ذہن میں رکھنے سے بہت سی الجھنیں دور ہوسکتی ہیں