
سابق وفاقی وزیر وسینیٹر اعظم خان سواتی کو رات گئے ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے رہائش گاہ سے گرفتار ۔ مقدمے کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو آرمی چیف سمیت ریاستی اداروں کے خلاف ٹوئٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں آرمی چیف کا نام لیا گیا جب کہ یہ ٹوئٹ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے منی لانڈرنگ کیس میں بری ہونے کے بعد کیا گیا تھا۔
ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ’جناب باجوہ آپ کو اور آپ کے کچھ لوگوں کو مبارکباد، آپ کا منصوبہ واقعی کام کر رہا ہے اور ملک کی قیمت پر تمام مجرم آزاد ہو رہے ہیں، ان ٹھگوں کی آزادی سے، آپ نے کرپشن کو جائز قرار دے دیا، اب آپ اس ملک کے مستقبل کی کیا پیشن گوئی کرتے ہیں‘۔
https://twitter.com/x/status/1580196735288107010
سینیٹر اعظم سواتی کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے سینئر سول جج شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں ان کے وکلا نے بتایا کہ سینیٹر اعظم خان سواتی پر سیاسی بنیاد پر بنائے گئے کیس میں گرفتار کر کے رات بھر بدترین تشدد کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے 2 روز کا ریمانڈ منظور کیا۔ ساتھ ہی پمز اسپتال سے ان کا جسمانی معائنہ کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
گرفتاری سے متعلق خود سینیٹر اعظم سواتی کا بھی یہی کہنا ہے کہ انہیں جنرل باجوہ کے خلاف بات کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1580445449349083136
جبکہ ایف آئی اے کے مقدمے کے مطابق بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے ٹوئٹ کے ذریعے شرارت کی ہےانہوں نے آرمی چیف اور جوانوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ مسلح افواج کے خلاف عوام کے ذہنوں میں نفرت پیدا کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/azam-swati-tweets-arr.jpg