
اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد میں اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اسپیشل جج دلائل کے لیے مہلت مانگنے پر اسپیشل پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کیا، ریمارکس دیئے کہ آپ بچے نہیں ہیں کہ تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔
اسپیشل جج سنٹرل راجہ آصف محمود نے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمے میں اعظم سواتی کی بعد از گرفتاری کی ضمانت کی درخواست پرسماعت کی، وکیل بابراعوان نے موقف پیش کیا کہ اعظم خان سواتی کے ٹویٹ کو ملکی سالمیت کیخلاف تصورکیا گیا ہے، بغیرانکوائری کے کارروائی کی گئی اور نوٹس نہیں کیا گیا، پہلے نوٹس ہوتا ہے پھر مقدمہ ہوتا ہے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ نا قابل ضمانت دفعات پرغورکریں، قابل ضمانت پر بحث نہ کریں، بابراعوان نے اعظم سواتی کے وکیل ہونے کا بتایا تو جج نے کہاکہ آپ بھی تو وکیل ہیں، وکیل بابر اعوان بولے کہ حکومت وہی ہے، آج میں کسی کی ضمانت لے رہا ہوں، کل کو کیا پتہ میں دوسری سائیڈ پرکھڑا ہوں۔
اسپیشل پراسیکیٹر رضوان عباسی نے دلائل کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی تو جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ بچے نہیں ہیں کہ آپ کو تیاری کیلئے وقت دیا جائے، عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا منظورکرتے ہوئے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4azamsatiasalatbarham.jpg