Piyasa
Minister (2k+ posts)
،السّلام علیکم
میرے بھائیوں اور بہنوں، ہم توجّہ ان حادثوں پر نہیں دے رہے جن حادثوں سے بےگناہوں کی جانیں جارہی ہیں، وہ جانیں جن سے ہمارا کوئی رشتہ ہو سکتا تھا، وہ ہمارے رشتے دار ہوسکتے تھے، ہمارے پڑوسی یا آفس میں کام کرنے والے ساتھی ہوسکتے تھے اور ہم ٹہرے یہاں مختلف فرقے اور نسل پرستی کے اختلافات اور فرق پر بحث کرتے ہیں۔ لیکن میں آپ کا شکر گزار بھی ہوں کہ آپ مختلف فرقوں کے علم کی روشنی پھیلارہے ہیں کیونکہ یہ ہی سچّا جہاد ہے۔ یہ ہی ہے وہ سچّا جہاد جو علم کی روشنی پھیلارہا ہے اور فیصلہ انسان پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ کس راۓحق پر یقین رکّھے۔ کیا حاصل ہوا طالبان کو اپنی اس مذہبی نظریات سے جو سخی سرور کے مزار اور کئی مختلف خود کش حملوں میں ان جیسے کم سن، نادان، اور نوجوان بچّوں اور لڑکوں کا استعمال کررہے ہیں جو اس واردات میں زیرحراست ہے؟ کیا آپ لوگوں کو لگتا ہے کہ ہر انسان حضۖور کے زمانے میں آپۖ کی پیغام رسالت سے اتّفاق کرتا تھا؟ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آپۖ کے زمانے میں کوئی مسلمان آپۖ اور اسلام کے خاطر اپنی جان کا نظرانہ پیش کرنے کیلیۓ تیّار نہیں تھا؟ تو پھر کیوں ہم کو نہیں ملتی آپۖ کے زمانے کی ان جیسی خودکش حملوں کی مثالیں۔ ایک آدمی قرآن پاک کو جلا کے اس کی بےحرمتی کرتا ہے اور ہم اس کی مذمت کیلیۓ معصوم لوگوں کی جا نیں اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں، افراتفری کا ماحول پیدا کردیتے ہیں، اور اپنے ہی اطراف میں تباہی مچادیتے ہیں۔ بےشمار مثالیں ہیں لوگوں کی جنہوں نے اسلام کی قبولیت اور امن کا پھیلاوہ آپۖ کی شائستہ زندگی اور پرامن طریقے سے اسلام کو پھیلانے کے دیکھنے کے بعد کی۔ آپ مجھے ایک مثال دیں آپۖ کی جنہوں نے صحابہ اکرام کو خون خرابہ کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ مجھے ان لوگوں کے سر کاٹ کے لے آؤ جو آپۖ کی باتوں پر عمل نہیں کرتے۔ براۓمہربانی یہ سزا اور جزا کی ذمّہ داریاں بروز حشر پر چھوڑ دیں جہاں اس کائنات کا مالک اللّھ سبّحانہ و تعالی ہماری منزل (جنّت یا جہنّم) کا فیصلہ سناۓ گا۔ اس علم کی فروغ دیں جس سے امن اور محبت پھیلے اور اللّھ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں نیک ہدایت عطاء فرماۓ آمین
میرے بھائیوں اور بہنوں، ہم توجّہ ان حادثوں پر نہیں دے رہے جن حادثوں سے بےگناہوں کی جانیں جارہی ہیں، وہ جانیں جن سے ہمارا کوئی رشتہ ہو سکتا تھا، وہ ہمارے رشتے دار ہوسکتے تھے، ہمارے پڑوسی یا آفس میں کام کرنے والے ساتھی ہوسکتے تھے اور ہم ٹہرے یہاں مختلف فرقے اور نسل پرستی کے اختلافات اور فرق پر بحث کرتے ہیں۔ لیکن میں آپ کا شکر گزار بھی ہوں کہ آپ مختلف فرقوں کے علم کی روشنی پھیلارہے ہیں کیونکہ یہ ہی سچّا جہاد ہے۔ یہ ہی ہے وہ سچّا جہاد جو علم کی روشنی پھیلارہا ہے اور فیصلہ انسان پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ کس راۓحق پر یقین رکّھے۔ کیا حاصل ہوا طالبان کو اپنی اس مذہبی نظریات سے جو سخی سرور کے مزار اور کئی مختلف خود کش حملوں میں ان جیسے کم سن، نادان، اور نوجوان بچّوں اور لڑکوں کا استعمال کررہے ہیں جو اس واردات میں زیرحراست ہے؟ کیا آپ لوگوں کو لگتا ہے کہ ہر انسان حضۖور کے زمانے میں آپۖ کی پیغام رسالت سے اتّفاق کرتا تھا؟ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آپۖ کے زمانے میں کوئی مسلمان آپۖ اور اسلام کے خاطر اپنی جان کا نظرانہ پیش کرنے کیلیۓ تیّار نہیں تھا؟ تو پھر کیوں ہم کو نہیں ملتی آپۖ کے زمانے کی ان جیسی خودکش حملوں کی مثالیں۔ ایک آدمی قرآن پاک کو جلا کے اس کی بےحرمتی کرتا ہے اور ہم اس کی مذمت کیلیۓ معصوم لوگوں کی جا نیں اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں، افراتفری کا ماحول پیدا کردیتے ہیں، اور اپنے ہی اطراف میں تباہی مچادیتے ہیں۔ بےشمار مثالیں ہیں لوگوں کی جنہوں نے اسلام کی قبولیت اور امن کا پھیلاوہ آپۖ کی شائستہ زندگی اور پرامن طریقے سے اسلام کو پھیلانے کے دیکھنے کے بعد کی۔ آپ مجھے ایک مثال دیں آپۖ کی جنہوں نے صحابہ اکرام کو خون خرابہ کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ مجھے ان لوگوں کے سر کاٹ کے لے آؤ جو آپۖ کی باتوں پر عمل نہیں کرتے۔ براۓمہربانی یہ سزا اور جزا کی ذمّہ داریاں بروز حشر پر چھوڑ دیں جہاں اس کائنات کا مالک اللّھ سبّحانہ و تعالی ہماری منزل (جنّت یا جہنّم) کا فیصلہ سناۓ گا۔ اس علم کی فروغ دیں جس سے امن اور محبت پھیلے اور اللّھ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں نیک ہدایت عطاء فرماۓ آمین