تفصیلات کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث سندھ حکومت کی جانب سے پورے سندھ کو لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سندھ حکومت نے سندھ کو لاک ڈاؤن کرنے کے فیصلے میں غریب اور دیہاڑی دار مزدوروں کی مالی امداد کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ جبکہ اب لاک ڈاؤن کے بعد غریب اور دیہاڑی دار مزدوروں کے ساتھ پیپلز پارٹی کی حکومت مالی امداد کے نام پر مذاق کر رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان تحریک انصاف کے انصاف گروپ کے ایک متحرک کارکن کا سندھ حکومت کی جانب سے دیہاڑی دار مزدوروں کو دی جانے والی مالی امداد کا پول کھولتے ہوئے لکھنا تھا کہ ” صوبہ سندھ میں دیہاڑی دار مزدور کی مالی امداد پیپلز پارٹی حکومت کا اس دور کا سب سے بڑا مذاق ۔ آدھا پاؤں گھی ایک پاؤں چاول اور آدھا کلو آٹا بلاول کے منہ پر چماٹا”
انصاف گروپ کے متحرک کارکن حسن خان نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شئیر کی جس میں ایک دیہاڑی دار مزدور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے دی گئی مالی امداد لینے کے بعد دوہائی دیتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے دیا گیا آدھا پاؤں گھی ایک پاؤں چاول کا پیکٹ بھی دیکھا رہا ہے اور ساتھ میں سندھ حکومت کی جانب سے کیے گئے مزاق پر سیخ پا بھی ہو رہا ہے۔
اسی حوالے سے ایک اور کھرا سچ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا جس میں سندھ میں لاک ڈاون کے بعد سندھ حکومت کے کئے گئے انتظامات کی قلعی کھولتے ہوئے صارف نے لکھا کہ ” سندھ حکومت نے لاکڈاؤن کرنے سے پہلے عوام کے لیے بنا سوچے سمجھے سارے کاروبار بند کردیے اور پھر یونین کونسل لیول کے نام پر شوشہ چھوڑا کہ یہ عوام کو راشن اور پیسے دینگے جبکہ حالات یہ ہیں عوام خوار ہورہی لوگ فاقے کررہے ہیں اور یونین کونسل والے عوام کو بلاکر رفوچکر ہورہے ہیں”
دوسری جانب سکھر میں لاک ڈاون کے بعد غریب اور دیہاڑی دار طبقہ کی جانب سے سندھ حکومت کے خلاف راشن نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے سندھ حکومت کے خلاف مدد کرو کے نعرے بھی لگائے گئے۔ احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث کاروبار بند ہیں جس کے سبب گھروں میں فاقوں کی نوبت آن پہنچی ہے۔
کراچی میں بھی بھوک سے ستائے ہوئے دیہاڑی دار مزدوروں نے سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔مالی امداد اور راشن نہ ملنے پر پیپلز پارٹی کے ایم این اے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مزدوروں نے کہا کہ اگر ہم بھوک اور افلاس سے مر گئے تو اس کے ذمہ دار پیپلز پارٹی کے ایم این اے اور ایم پی اے ہونگے جن
کی جانب سے ہماری کسی قسم کی لاک ڈاون کے دوران مدد نہیں کی جا رہی۔
People waiting to receive food in Karachi amid a lockdownImage caption: People waiting to receive food in Karachi amid a lockdown
Oxfam has called for nearly $160bn (£128bn) in immediate debt relief and aid to help fund the fight against Covid-19.
The charity said the funding would prevent millions of deaths in poor countries and enable them to take action against the spread of the virus as well as improve health systems.