مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اسحاق ڈار کی نااہلیت کیس کی درخواست عدم پیروی پر خارج ہوگئی ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی سینیٹ میں رکنیت بحال کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹ میں جیتی نشست خالی قرار دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے یہ درخواست دی وہ عدالت آئے ہی نہیں ہیں اور جس شخص کی نااہلی کی درخواست دی گئی ہے وہ خود بھی عدالت میں موجود نہیں ہے۔
اس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل اسحاق ڈار بیمار ہیں اور علاج کی غرض سے بیرون ملک مقیم ہیں۔
عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے کیس کی پیروی نہ کرنے پر درخواست ہی خارج کردی ہے جس کے بعدا لیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ میں اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
اب اسحاق ڈار کو سینیٹ کی نشست پر کامیابی کے بعد ایوان میں آکررکنیت کا حلف اٹھانا ہوگااگر انہوں نے مقررہ مدت میں اپنی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایاتو یہ نشست خالی تصور کی جائے گی۔
یادرہے کہ سینیٹ کے 2018 میں ہونے والے انتخابات میں مسلم لیگ ن کی جانب سے سینئر رہنما اسحاق ڈار کو ایک نشست پر کامیاب کروایا گیا تھا تاہم اسحاق ڈار بیرون ملک مقیم ہونے کی وجہ سے اپنی رکنیت کا حلف نہیں اٹھا سکے تھےجس کے بعد یہ کیس سپریم کورٹ میں چلا گیا تھا۔